تحریر(ڈاکٹر محمد حسین ) پاکستان میں جس تیزی سے مہنگائی،بے روزگاری۔۔بل بجلی میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔اس نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔وسائل میں کمی اور اخراجات میں اضافہ معاشرتی ناہمواریوں نے ہرشخص کو متاثر کیا ہے۔بلکے ذہنی مریض بنا دیا ہے۔بیماروں میں اضافہ سے پریشان عوام مختلف بیماروں کا شکار ہو رہی ہے۔بلڈ پریشر شوگر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔اور اسی تیزی سے فالج کے مرض میں بھی لوگ مبتلا ہو رہے ہیں۔پاکستان میں اس سے بروقت بچاو کےلیے علاقائی طور پر کوئی مناسب انتظام و انصرام نہ ہیں۔جس کی وجہ سے اکثر مریض بروقت ٹریٹمنت نہ ہونے سے پوری زندگی کےلیے معذور ہو جا تے ہیں۔ایک فالج زدہ مریض نہ صرف معاشرے کےلیے بوجھ تصور کیا جاتا ہے بلکے خاندان کو بھی پراپر کیئر کےلئے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔پنجاب میں فالج اور اسکے اثرات سے بچاو کیلئے حکومت نے کئی بڑے شہروں میں سٹروک سینٹرقائم کرنے کا اعلان کیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ فالج کےاٹیک سے بچاو کےلئے پنجاب حکومت کا اہم بلکے انقلابی اقدام ہے۔فالج کے اٹیک سے بچاؤ کے لیے کئے گئےبروقت علاج سےفالج کا مریض پوری عمر کی معذوری سے بچ جائے گا۔ہر شخص کا فرض ہے کہ وہ اپنے اردگرد تمام دوست احباب۔عزیزواقارب کو آگاہی دیں تاکہ فالج کے مریض کو بروقت انجیکشن لگوا کرمعذوری سےبچایا جاسکے۔پنجاب حکومت نے 15 سرکاری ہسپتالوں میں سٹروک سنٹر قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔خوشی کی بات یہ ہے کہ ان 15 سرکاری ہسپتالوں میں فالج کے نئے مریض کے لیے فالج کے اثرات انتہائی کم کرنے والا مہنگا ترین انجیکشن 24 گھنٹے فری دستیاب ہوگا۔اگر کسی شخص کو خدانخواستہ فالج کا اٹیک ہو،جس میں جسم کا آدھا یا جزوی حصہ مفلوج ہو جائے تو اسے فوراً 4 سے 5 گھنٹے کے اندر متعلقہ نزدیکی ہسپتال لا کر انجیکشن لگوایا جائے تو وہ شخص آپ کی معمولی سی کاوش سے ہمیشہ کے لئے معذوری سے بچ جائے گا۔یعنی اگر انجیکشن مریض کو 4 سے 5 گھنٹے میں لگ جائے تو ساری عمر کی معذوری سے بچا جاسکتا ہے ان ہسپتالوں میں سروسز ہسپتال لاہور، میو ہسپتال لاہور،پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیورو سائنسز لاہور اور سر گنگا رام ہسپتال لاہور۔جناح ہسپتال لاہور، الائیڈ ہسپتال فیصل آباد، نشتر ہسپتال ملتان،علامہ اقبال میموریل ٹیچنگ ہسپتال سیالکوٹ۔ شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان، ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی، ڈی ایچ کیو گوجرانوالہ۔ ڈی ایچ کیو شیخوپورہ، ڈی ایچ کیو قصور، ڈی ایچ کیو نارووال اور وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور شامل ہیں۔حکومت پنجاب کو چاہئے کہ وہ اس کا دائرہ کار ہر ڈسٹرکٹ وتحصیل ہسپیتال تک بڑھائے تاکہ ہمارے دوردراز علاقے خصوصا دیہی سیکٹراس سے فائدہ اٹھائیں۔