اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکا کو چیلنج ، ایران اور روس نے امریکی ڈالر کی بجائے روبل اور ریال میں تجارت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایران کے سرکاری میڈیانے بدھ کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران اور روس نے امریکی ڈالر کی بجائے اپنی مقامی کرنسیوں میں تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق روس میں دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں کے گورنروں کے درمیان ملاقات کے دوران اس معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔
ایران اور روس دونوں ہی ملکوں کو امریکہ کی جانب سے اقتصادی اور مالی پابندیوں کا سامنا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ اس معاہدے کے بعد اب بینک اور معاشی گروپ مقامی کرنسیوں میں لین دین کر سکیں گے اور ایسے بینکاری نظام استعمال کر سکیں گے جن میں سوئفٹ سسٹم درکار نہیں ہوتا۔
سوئفٹ ڈالر کی شرح سے کرنسیوں کے تبادلے کا ایک بین الاقوامی نظام ہے۔
روس کی قیادت میں یوریشین اکنامک یونین (ای ای یو) کے ارکان نے 25 دسمبر کو ایران کے ساتھ ایک مکمل آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
روس پر عائد مغربی پابندیوں کے بعد سے ایران، کریملن کے لیے بہت اہم ہو چکا ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ فوجی تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایران نے نومبر میں کہا تھا کہ روس سے ایس یو 35 لڑاکا طیاروں، ایم آئی 28 حملہ آور ہیلی کاپٹروں اور پائلٹوں کو تربیت دینے والے یاک 130 کی ترسیل کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے کئی اسلامی ممالک سے جنگ چھیڑنے کی دھمکی دے دی
امریکی اور کئی مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران اپنے تیار کردہ ڈرونز کے ذریعے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کر رہا ہے۔ جب کہ ایران اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس نے روس کو ڈرون یوکرین کی جنگ شروع ہونے سے پہلے فراہم کیے تھے۔