اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیوٹیک کی 19ویں اکیڈمک کونسل کا اجلاس ہوا۔ جس کی صدارت ریکٹر نیوٹیک، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) معظم اعجاز نے کی۔ اجلاس میں کونسل کو 18ویں ACM کے فیصلوں پر عمل درآمد اور پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ پرو ریکٹر میجر جنرل خالد جاوید اور کونسل کے تمام ممبران بشمول رجسٹرار، ڈینز اور ایچ او ڈیز نے شرکت کی۔ اے سی ایم ممبران کے سامنے مختلف تعلیمی معاملات سے متعلق پچیس ایجنڈے کے نکات پیش کیے گئے۔ کونسل نے BS CS نصاب، BS AI نصاب، BS SE نصاب، BS سول انجینئرنگ نصاب پر نظر ثانی کی منظوری دی۔ این سی ای اے سی کے ذریعہ بی ایس سی ایس اور بی ایس اے آئی کے اسکوپ وزٹ میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ بی ایس سی ایس کے ایکریڈیشن وزٹ کی درخواست کی منظوری ممبران سے مانگی گئی۔ موسم خزاں دو ہزار تئیس کے انٹیک کے لیے طلباء کے جواب کے بعد، BS CS اور BS AI کے انٹیک میں اضافے کی منظوری بھی دی گئی۔ کونسل نے دو نئے بی ایس پروگرام اور دو نئے ایم ایس پروگرام شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔ بی ایس پروگراموں میں بی ایس سائبر سیکیورٹی، اور BS IT شامل ہیں۔ ایم ایس پروگراموں میں ایم ایس مصنوعی ذہانت (MS AI) اور ایم ایس سافٹ ویئر انجینئرنگ (MS SE) شامل ہیں۔ کونسل نے ان چار پروگراموں کے نصاب کی بھی منظوری دی۔ بی ایس پروگراموں کے آغاز کے لیے NCEAC کے زیرو وزٹ کی ضرورت تھی۔ اس لیے این سی ای اے سی کے ذریعہ بی ایس آئی ٹی کے زیرو وزٹ کی درخواست کی منظوری بھی دی گئی۔مزید برآں، اے سی ایم نے نیوٹیک تعلیمی معیارات پر نظرثانی کی بھی منظوری دی اور ان طلباء کے لیے بیچلر ڈگریوں کے ایوارڈ کے لیے جو اپنی ڈگری کی ضروریات پوری کرنے کے بعد اپنے سی جی پی اے کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ فورم نے دو ہزار چوبیس کے موسم خزاں سے نیوٹیک میں داخلہ کے خواہشمند ذہین طلباء کے لیے مختلف ترغیبی پیکجوں کی بھی منظوری دی۔ طلباء کی فلاح و بہبود اور نیوٹیک کے سابق طلباء کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے، فورم نے نیوٹیک ایلومنی ایسوسی ایشن اور نیوٹیک طلباء کونسل کی پالیسیوں کی منظوری دی۔ بین الاقوامی تعاون کے لیے، مزید کارروائیوں کے لیے قومی/ بین الاقوامی یونیورسٹیوں/ تنظیموں/ انسٹی ٹیوٹ/ اداروں کے ساتھ مفاہمت کی مختلف یادداشتوں (MOUs) کی منظوری دی گئی۔ کونسل کے اراکین نے مختلف ایجنڈے کے نکات پر سفارشات کونسل کے سامنے پیش کیں۔ کونسل نے کافی غور و خوض اور معمولی ترمیم کے بعد ایجنڈے کے نکات کی منظوری دے دی۔اپنے اختتامی کلمات میں، ریکٹر نے 5 سال کے قلیل عرصے میں نیوٹیک کی تیز رفتار ترقی میں مسلسل کوششوں کے لیے اے سی ایم کے تمام اراکین اور امتحانی دفتر کی کوششوں کو سراہا ۔