قطر کی ایک عدالت نے بھارت کے 8سابق نیوی افسران کی سزائے موت میں کمی کر دی ہے۔
سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ قطر کی ایک سکیورٹی فرم دہرہ میں ملازمت کر رہے تھے جو قطری نیول فورسز کو تربیت دینے کا کام کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ افراد اگست 2022 سے حراست میں ہیں۔ انڈین حکومت کی جانب سے رواں برس اکتوبر میں کہا گیا تھا کہ قطر کی عدالت نے ان کو موت کی سزا سنائی ہے۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ دہرہ گلوبل کیس کے آج کے فیصلے میں سزاؤں میں کمی کر دی گئی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’تفصیلی فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے، ہم مزید اقدامات پر مشاورت کے حوالے سے قانونی ٹیم اور ان افراد کے خاندان والوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔‘
وزارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ سزا میں کمی کا فیصلہ انڈین سفیر اور سابق افسران کے اہل خانہ کی موجودگی میں ہوا۔
تاہم قطر کی جانب سے سرکاری طور پر افسران پر لگنے والے الزامات کو منظرعام پر نہیں لایا گیا جبکہ گرفتاری اور سزا کے حوالے سے بھی ابھی تک کوئی معلومات جاری نہیں ہوئیں۔
پچھلے برس میڈیا میں وسیع پیمانے پر یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ انڈیا کے آٹھ سابق افسران کو اسرائیل کے لیے جاسوسی پر گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارتی حکام کی جانب سے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے کئی بار انکار سامنے آیا کہ گرفتاری کن الزامات کے تحت کی گئی۔
وزارت کی جانب سے فقط اتنا بتایا گیا تھا کہ ’معاملے کی خفیہ اور حساس نوعیت کے باعث ایسا کرنا مناسب نہیں ہو گا۔‘
مزید پڑھیں: فوج انتخابات میں الیکشن کمیشن کو مطلوبہ تعاون فراہم کرے گی: کور کمانڈرز کانفرنس کا فیصلہ