اسلام آباد(بیور رپورٹ ) پاکستان ہاکی فیڈریشن کا سالانہ اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کانگریس کے 59 ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا۔ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے کانگریس اجلاس میں موجود تمام ممبران کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے آفس عہدیداران پر اعتماد کا اظہار کیا۔کانگریس ممبران نے پی ایچ ایف صدر پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تمام فیصلوں کا اختیار دیدیا جو سیکریٹری جنرل پی ایچ ایف کی تجویز کے بعد تمام فیصلے کریں گے۔ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کانگریس ممبران کی رائے جاننا بہت ضروری تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ھاکی فیڈریشن پر ایڈھاک لگانا غیر قانونی اور غیر آئینی عمل ھے اور یہ عمل انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے چارٹر کے خلافورزی میں شمار ہوتا ہے۔ پا کستان ہاکی کیساتھ ایسے موقع پر کھلواڑ کیا گیا جب ہماری قومی ٹیم اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے جارہی ہے۔ اس کے علاؤہ ہاکی کے اندر گروپ بندی کو فروغ دیتے ہوئے سندھ حکومت کو مس گائیڈ کرتے ہوئے قومی کھیل کی ترقی کیلئے جاری فنڈز کو رکوانے کی بھی کوشش کی جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی پی سی منسٹری کا ایڈھاک کا نوٹیفکیشن غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام ہے جو کے ملک میں ھاکی کی بدنامی اور تباہی کا باعث بنے گا۔ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایڈھاک صدر میر طارق حسین بگٹی کے تمام فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیا جس کی وہاں موجود تمام کانگریس ممبران نے اتفاق رائے سے منظور کردیا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خزانچی شاہد پرویز بھنڈارہ نے سال 2024 کے لیے 30 کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ پیش کیا جس کی تمام حاضرین نے منظوری دی اور اس کے ساتھ پچھلے بجٹ کی منظوری بھی دے دی ۔ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی ھاکی ٹیم کی سابقہ سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ کو دوبارہ بحال کرنے کی تجویز دی جو کے تمام کانگریس ممبران نے منظور کی۔ اس کے بعد جو لوگ پاکستان ہاکی کی ساکھ کو متاثر کررہے ہیں۔ ان پر تاحیات پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی جس کی ھائوس نے منظوری دی۔ ان میں سید حیدر حسین، سید علی عباس، رائو سلیم ناظم اور سید امین شامل ہیں۔ سید ظاہر شاہ نے کہا کے ان تمام لوگوں کے خلاف کارروائی ھونی چاہیے جو کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات مے شامل ہیں۔ ھائوس نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے تمام عہدیداران پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ھائوس نے نواب حاجی لشکری ریئسانی پر اعتماد کا اظہار کیا اور صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر کو اس کیس کی قانونی کارروائی کرنے کا پورا اختیار دیا۔ اس کے بعد میٹنگ کا اختتام پذیر ہوئی۔