حسن سردار والا سنہری دور لانا ہے،صدر پی ایچ ایف طارق بگٹی
(ڈاکٹر محمد حسین )قومی ہاکی ٹیم کی سلیکشن کے موقع پر پی ایچ ایف کے صدر میر طارق حسین میسوری بگٹی نے کہا کہ پاکستان کے لئے جیت کر انا ہے۔میں حسن سردار والا سنہری دیکھنا چاہتا ہوں۔بچوں آپ نے پاکستان کے کےلئے کھیلنا ہے۔نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم اسلام آباد کے ھال میں کوالیفائیڈ راونڈ کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کیاگیا۔جو 11 جنوری کو عمان جائے گی ۔حماد بٹ کو قومی ٹیم کا کپتان جبکہ ابوبکر وائس کپتان مقرر ہوے دیگر کھلاڑیوں میں عبدلحنان شاہد۔غضنفر علی۔عبدالرحمان۔مرتضی یعقوب۔عبدالمنان۔سلمان رزاق۔ عقیل۔معین شکیل۔سفیان خان۔ایم عبداللہ۔زکریا حیات۔رانا وحید۔ارشد لیاقت۔۔جبکہ اسٹینڈ بائی میں گول کیپر منیب الرحمن۔احتشام اسلم۔۔ندہم خان۔اسامہ بشیر۔رومان خاں عمر مصطفے۔محمد یونس جبران ۔حمزہ شامل ہیں۔گول کیپرز میں زبیر۔اور اسد ہیں.
سلیکسن کمیٹی کے سئنئیر سلیکٹر اولمپئین ناصر علی نے ہیڈ سلیکٹر اولمپئین کلیم اللہ جو کہ فوگ کی وجہ سے بروقت اسلام آباد نہ پہنچ سکے کی اجازت سے منتخب کھلاڑیوں کا اعلان کیا۔دیگر سلیکٹر میں رحیم خان ودیگر موجود تھے۔اولمپئین ناصر علی نے کہا کہ ہم نے ایمانداری سے ٹیم سلیکٹ کی ہے۔جو ٹیم میں لڑکے منتخب نہیں ہوے وہ مزید محنت کرین اوراس عزم کاعزم کریں کہ وہ مزید محنت کرکے قومی ٹیم میں سلیکٹ ہونگے۔۔کئی لڑکے سالہا سال سے کھیل رہے ہیں لیکن اولمپئین نہ ہیں اس لئے اللہ نے موقع دیا ہے ۔جیت کر آئیں۔اولپئین بنیں۔چیف کوچ شہنازشیخ نے کہا ہم نے چار سیشن میں ٹریننگ کروائی اور ٹیم سلیکٹ کی ہے۔۔۔میں جہاں یہ کہنا چاہوں گا کہ اس موقع پر قومی ٹیم کےلئے اپوزیشن کو مشکلات پیدا نہیں کرنی چاہیے ۔کیونکہ ان تھوڑی سی غلطی ہاکی کےلئے نقصان دہ ہوگی۔بقول صدر طارق بگٹی پی ایچ ایف کے پاس ایک روپیہ نہیں۔ میں نے فواد حسن فواد سے ملاقات کی اور کہا کہ ٹیم کو عمان بھیجنے کےلئے ٹکٹ و دیگر ضروریات پوری کر دیں انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ بندوبست کر دیں گے۔ پاکستان ہاکی پہلے ہی 17 ویں نمبر جا چکی ہے اس لئے خالد سجاد کھوکھر کو چاہیے کہ وہ اب ریسٹ کریں۔کیونکہ اگر دیکھا جائے تو ان کو 8 سال کا عرصہ ملنے کے باوجود ٹیم بجائے پہلی تین پوزیشن پر آتی وہ تنزلی کرتے ہوے 12 سے 17 نمبر پر چلی گئی۔اس لیے طارق بگٹی جیسی مخلص شخصیت کو موقع ملنا چاہیے۔موجودہ صدر طارق بگٹی ہاکی کی بہتری اور کھلاڑیوں کی سہولیات اورملازمتوں کےلئے بے چین ہیں ۔انہوں نے قومی کھلاڑیوں کو رات دس بجے کے بعد اپنے موبائل مینجمنٹ کو جمع کروانے کا حکم دیا جس سے پلئیرز کو پراپر نیند پوری کرنے کا موقع ملے گا یہ حقیقت ہے کہ پراپر نیند انسانی جسم کے لیے ٹانک کا کام کرتی ہے اس لیے ان کا یہ اقدام قابل تحسین ہے۔قومی ٹیم کو ڈسپلن میں لانا پہلی ذمہ داری ہے۔۔اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔دوسرا وہ کسی بھی سفارش کو خاطر میں نہیں لاتے اج بھی انہوں نے سلیکشن کمیٹی سے پوچھا کہ کسی کی کوئی سفارش تو نہیں ائی اگر ائی تو بتائیں وہ جتنی بھی بڑی ہوگی اسے خاطر میں نہیں لائیں گے۔ان کا یہ عزم کہ ٹیم صرف میرٹ پر سلیکٹ ہوگی۔جس سے ہونہار کھلاڑیوں کی اب حق تلفی نہیں ہو گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ میرے ساتھ جس نے چلنا ہے وہ پیٹ پر پتھر رکھ کر ائے۔میں نہ خود کھانا ہے اور نہ کسی کو کھانے دینا ہے کیونکہ یہ قوم کا پیسہ ہے۔۔سج انہوں نے چائے تک اپنے پیسوں سے پی ہے۔ان کی خواہش ہے کہ پاکستان ہاکی کا سنہری دور واپس ائے۔انہوں نے کھلاڑیوں کے تمام بقایا جات جنوری کے اخرتک کلئیر کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے اب کھلاڑی بھی مطمئین ہیں۔ اب کھلاڑیوں کا بھی فرض ہے کہ وہ خوب محنت کریں اور پاکستان کانام روشن کریں۔کوالیفائیڈ راونڈ ان کا امتحان ہے اس میں پوری صلاحیت صرف کریں۔فیڈریشن کا کام سہولیات فراہم کر نا ہے ۔طارق بگٹی دن رات ایمانداری سے مخلصانہ محنت کر رہے ہیں اور حکومتی شخصیات سے مل کر ہاکی کے مسائل کو حل کرنے کےلئے وسائل لانے کی بھرپور۔کوششوں میں مصروف ہیں لیکن وکٹری کےلئے جان لڑانا پلئیرز کا کام ہے۔۔اللہ کرے پاکستان ہاکی ٹیم کوالیفائیڈ راونڈ میں سرخرو ہو کر واپس لوٹے۔کیونکہ 2016 اور 2020 میں پاکستان کی کارکردگی زیرو رہی ہے اب صحیح ٹریک پر انا چاہیے۔اللہ کرے پاکستانی قوم اورشائقین ہاکی قومی ٹیم کو پہلی پوزیشن پر دیکھیں۔آمین