پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختوا کو بڑا ریلیف مل گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر، تیمور سلیم جھگڑا اور سابق ایم پی اے طفیل انجم کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔
الیکشن ٹریبونل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا کے تین حلقوں این اے 28، پی کے 75 اور پی کے 79 سے کاغذات نامزدگی درست قراردیے۔
الیکشن اپیلٹ ٹریبونل نے سابق ایم پی اے طفیل انجم کو پی کے 55 سے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے د، جبکہ این اے 19 صوابی سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔
پشاور کے الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی ہنگو کے صدر یوسف خان کی اپیل بھی منظور کرلی اور این اے 36 ہنگو سے ان کے کاغذات درست قرار دے دیے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے شیر علی ارباب کی اپیل بھی منظور کرلی گئی۔
سندھ میں اپیلوں پر سماعت
سندھ ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل سے بھی ریٹرننگ افسر کے فیصلوں کے خلاف پی ٹی آئی کو دھڑا دھڑ ریلیف ملے۔
سندھ ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے مزید امیدواروں کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں۔
الیکشن ٹریبونل نے این اے 234 سے پی ٹی آئی کے سبحان ساحل کی اپیل منظور کی، این اے 242 سے پی ٹی آئی کے امجد آفریدی کی اپیل منظور کی گئی۔
پی ٹی آئی کے پی ایس 113 کے امیدوار حسنین چوہان کی اپیل بھی منظور کرلی گئی۔
ٹریبونل نے ہالہ سے پی ٹی آئی امیدوار مخدوم فضل کی بھی اپیل منظور کرلی، فضا ذیشان کو این اے 237 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔
جج کی ٹریبونل کے فیصلوں پر تنقید
اپیلوں پر سماعت کے دوران الیکشن ٹریبونل کے جج عدنان الکریم میمن نے ریٹرننگ افسران کے اہلیت پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا جان بوجھ کر امیدواروں کو انتخابات لڑنے سے روکا جارہا ہے؟ لگ رہا ہے ریٹرننگ افسر نے شوقیہ دھڑا دھڑ کاغذات مسترد کیے۔
جسٹس عدنان الکریم نے کہا کہ محض مقدمات کی بنیاد پر انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
الیکشن ٹریبونل نے سربراہ نے الیکشن کمیشن کی بھی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ جب ریٹرننگ افرسران دوربین لگا کر حقائق کی نشاندہی نہیں کرسکے تو ہم کیسے کریں؟۔
جسٹس عدنان الکریم نے امیدوار اور وکلاء سے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جاؤبابا جاکر الیکشن کی تیاری کرو۔