غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جس میں بچوں سمیت 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح اور شمالی رفح میں حملے کیے جس کے نتیجے میں رفح میں 7 اور شمالی رفح میں 5 فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہےکہ اس نے وسطی غزہ میں مغازی مہاجرین کیمپ پر حملہ کیا جس میں حماس کے تین لوگ مارے گئے، اس کے علاوہ اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس پر بھی ایک عمارت پر حملہ کیا جس میں حماس کے تین جنگجو مارے گئے اور عمارت سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جب کہ اسی دوران بم فٹ کرتے ہوئے حماس کے مزید دو لوگ مارے گئے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ اسرائیل وسطی غزہ اور خان یونس میں حملوں میں اضافہ کررہا ہے جب کہ اسرائیلی فوج کی بمباری سے وہاں موجود ہزاروں عام شہریوں کے لیے تباہ کن نتائج سامنے آرہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کے غزہ پر مسلسل حملے علاقے کا صحت کا نظام تباہ کررہے ہیں، غزہ میں ایمرجنسی کے لیے 5 ہزار بستروں کی ضرورت میں سے اس کا پانچواں حصہ دستیاب ہے جب کہ علاقے میں بنیادی صحت کے 77 مراکز میں سے زیادہ تر غیر فعال ہیں۔
ادھر اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ غزہ میں غذا کی کوئی قلت نہیں ہے، علاقے میں مناسب تعداد میں امداد کے جانے کی اجازت ہے تاہم اقوام متحدہ نے اسرائیلی دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا ہےکہ غزہ کی 25 فیصد آبادی اس وقت شدید غذائی قلت کا شکار ہے اور دن بدن یہ صورتحال انتہائی خطرناک ہورہی ہے۔