موجودہ عہد میں جوان افراد میں ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اب ایک نئی تحقیق میں اس کی اہم ممکنہ وجہ کو دریافت کیا گیا ہے۔
برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن میں چینی، چکنائی اور کیلوریز سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے جوانی میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے 90 کی دہائی کی ایک ایسی تحقیق کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جس میں 4700 سے زائد بچوں کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ 7، 10 اور 13 سال کی عمر میں ان بچوں کی غذا کیا تھی، جس کے بعد 17 اور 24 سال کی عمر میں ان کی دل کی شریانوں کی صحت کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 7 سال کی عمر میں جو بچے چکنائی اور چینی سے بھرپور غذاؤں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان کی دل کی شریانیں 17 سال کی عمر میں دیگر بچوں کے مقابلے میں زیادہ تنگ ہو چکی تھیں۔
شریانیں سکڑنے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے اور دل کو اپنے افعال کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق عمر میں اضافے کے ساتھ دل کی شریانوں پر قدرتی طور پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، مگر تمباکو نوشی یا ذیابیطس سے یہ عمل تیز ہوجاتا ہے۔
مگر اب دریافت ہوا ہے کہ بچپن میں ناقص غذائی عادات بھی دل کی شریانوں کی صحت کو متاثر کرتی ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ بچپن میں پھلوں، سبزیوں، گریوں اور صحت کے لیے مفید چکنائی پر مشتمل غذاؤں کے استعمال سے مستقبل میں دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ بچپن سے ہی اچھی غذائی عادات کو اپنانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں طبی مسائل کا خطرہ کم ہوسکے۔
اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔