کراچی(وسیم بٹ) دین ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ غیر مسلموں کے ساتھ مشترکات پر بات کی جائے۔ یہ بات نگران وزیر مذہبی امور انیق احمد نے جمعرات کے روز اقراء یونیورسٹی میں اپنے صدارت بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار سے خطاب کے دوران کہی۔ دیگر مقررین میں ڈاکٹر محسن نقوی، کارڈینل جوزف کوٹس، مفتی ابوبکر محی الدین، سردار رمیش سنگھ، منوج چوہان اور وائس چانسلر اقراء یونیورسٹی ڈاکٹر نصر اکرام شامل تھے۔ وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ آج کے معاشروں میں نرمی اور گداز ختم ہوتا جا رہا ہے۔ ملک دشمن عناصر مذہبی افراتفری کے ذریعے انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ معاشرے میں ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کیلئے جہالت کا خاتمہ ضروری ہے۔ ہمیں معاشرے میں رنگ بکھیر کر مزید خوبصورت بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان میں نبی اکرم ﷺ کے اخلاق عظیمہ کی جھلک نظر آنی چاہیے۔ قیامت کے دن غیر مسلم مظلوم شخص کے وکیل نبی اکرم ﷺ ہونگے۔ مفتی ابوبکر محی الدین نے کہا کہ اسلام نے معاشرت کیلئے انتہائی اعلی و عمدہ حقوق دیے ہیں۔ مسلمان معاشرے میں رہنے والے ہر شخص کے حقوق یکساں ہیں۔ ڈاکٹر محسن نقوی نے کہا کہ معاشروں میں حقوق و فرائض کا خیال نہ رکھنے سے انتشار پھیلتا ہے۔ کارڈینل جوزف کوٹس کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کے مذاہب کو جاننا نہایت اہم ہے۔ انہوں نے وزیر مذہبی امور کا درسگاہوں میں بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار منعقد کرونے کے عمل کو لائق تحسین قرار دیا۔ سردار رمیش سنگھ نے کہا کہ تمام مذاہب محبت و امن و محبت کا درس دیتے ہیں۔ اقراء یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نصر اکرام نے سیمینار کے انعقاد پر وزارت مذہبی امور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تمام شرکائے کانفرنس کا۔شکریہ ادا کیا