ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزدہ فیصل بن فرحان اور ان کے مصری ہم منصب نے اتوار کو غزہ میں تنازع کو روکنے اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ سعودی عرب اور مصر کے درمیانن سیاسی مشاورتی کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے لیے اتوار کو قاہرہ پہنچے تھے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری سے ملاقات کی۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ملاقات دونوں برادر ملکوں کے درمیان تعاون اور مستحکم برادرانہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
بعد ازاں دونوں وزرائے خارجہ نے سعودی عرب اور مصر کے درمیان سیاسی مشاورت اور جائزہ کمیٹی کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔
مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے طریقہ کار اور باہمی دلچسپی کے مسائل پر تعاون کے فروغ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
علاقائی و بین الاقوامی حالات اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر غور کیا۔ خصوصا غزہ پٹی کی تازہ صورتحال کا ہر پہلو سے احاطہ کیا گیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد کہا کہ ’سعودی عرب مصر کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے باعث 30 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا’ غزہ پر قابض اسرائیلی حکام کی جارحیت بند کرانے کے لیے معتبر اور موثر بین الاقوامی قرارداد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا’ مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات بڑھانے اور سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے تعاون ضروری ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ’ مشاورتی کمیٹی کا اجلاس علاقائی و بین الاقوامی استحکام، امن کے فروغ اور مشاورت و تعاون جاری رکھنے کی مشترکہ خواہش کا نتیجہ ہے۔
خطے سمیت دنیا بھر میں امن و امان کے استحکام میں معاون پالیسیوں، فلسطین کی تازہ صورتحال، غزہ پر اسرائیل کی جارحیت ترجیح بنیاد پر بند کرانے کی ضرورت اور انسانی امداد کی ترسیل کے موضوعات پر غوروخوض کیا گیا۔
علاوہ ازیں دو ریاستی فارمولے کی بنیاد پر پائیدار سیاسی حل کا موضوع زیر بحث آیا۔ جس کی راہ انسانی امداد کی ترسیل سے ہموار ہوگی۔
مصری وزیر خارجہ سامع شکری نے غزۃ میں فوری اور جامع جنگ بندی کےلیے مصر کے مطالبے کو دہرایا اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ ’وہ فلسطینی شہریوں کی مدد کےلیے ضروری امدادی سامان کی فراہمی کو آسان بنائے۔
ان کا کہنا تھا’ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی فنڈنگ معطل کیے جانے پر تنقید کی اور کہا کہ’ یہ فلسطینیوں کےلیے اجتماعی سزا ہے۔
انہوں نے خبر دار کیا کہ’ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت دینے سے تنازع بڑھ سکتا ہے۔
اس موقع پر مصر میں متعین سعودی سفیر اسامہ نقلی ، سیکریٹری خارجہ برائے سیاسی امور ڈاکٹر سعود الساطی اور وزیر خارجہ کے دفتر کے معاون ڈائریکٹر جنرل ولید السماعیل بھی موجود تھے۔