اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ لکھنے سے روک دیا۔
ضمانت کے ایک کیس کے دوران وکیل کی جانب سے اعلی عدلیہ کہنے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ نہ کہنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فیصلہ بھی لکھوا دیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ آئین میں سپریم کورٹ کے لیے عدلیہ کا لفظ نہیں لکھا گیا، آئین پاکستان کے مطابق صرف سپریم کورٹ کہا جائے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کے لیے ”صاحب“ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ صاحب کا لفظ آزاد قوم کی عکاسی نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس؛ عمران خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چند ماہ قبل اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ساتھ ”معزز“ کا لفظ لکھنا بھی درست نہیں۔