اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) چوہدری احسن پریمی اپنے نام کی طرح دل کے چوہدری کام میں احسن اور دوسروں میں پریم بانٹنے والے مخلص انسان تھے،اپنی ذات میں انجمن تھے،جہاں بیٹھتے وہیں محفل لگا لیتے تھے،انسان دوست شخصیت کے مالک تھے،ہمیشہ دوسروں کی مدد کیلئے تیار رہتے تھے، کبھی کسی سے غصے میں بات نہیں کرتے تھے،انکی تحریریں دوسروں کیلئے سیکھنے کے کام آتی تھیں،انکی اچانک رحلت نہ صرف انکے خاندان بلکہ صحافتی برادری کا بھی بہت بڑا نقصان ہےجو پورا ہونے میں وقت لگے گا، مقررین نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینئر صحافی چوہدری احسن پریمی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تعزیتی ریفرنس سے اپنے خیالات کا اظہار کرنے والوں میں صدر نیشنل پریس کلب انور رضا، سیکرٹری خلیل احمد راجہ، فنانس سیکرٹری نیئر علی،صدر آر آئی یو جے عابد عباسی، جنرل سیکرٹری طارق علی ورک، پی ایف یو جے کے سابق سیکرٹری جنرل اور سینئر صحافی ناصر زیدی،سینئر صحافی و اینکر پرسن علی رضا علوی،انچارج راولپنڈی پریس کلب شکیلہ جلیل، نائب صدر این پی سی مائرہ عمران، نذیر چراں،ممبر گورننگ باڈی عامر رفیق بٹ ، راجہ بشیر عثمانی، سینئر صحافیوں شیخ ایوب ناصر، شیخ نثار،پروفیسر محمد سعید، اسماء نواز، عبدالباسط باغی،ندیم چوہدری، اصغر چوہدری،راجہ شوکت محمود، سید مشرف کاظمی،زاہد خان، اظہر حجازی اسماء نواز، مرحوم کے بھائی، بھابی، بھتیجے اوربڑی تعداد میں انکے دیگر ساتھی اور صحافی شامل تھے، مقررین کا کہناتھا کہ چوہدری احسن پریمی کی اچانک رحلت نے انکےعزیز و اقارب ،دوستوں اور ساتھیوں کو رنجیدہ کر دیا ہے،وہ انتہائی مخلص ، ہمدرد، غمگسار،اور دوسروں کے کام آنے والے سادہ اور پختہ کردار کے انسان تھے جو دوسروں کی مدد کر کے خوشی محسوس کرتے تھے،اپنے پیشے کیساتھ انتہائی مخلص تھے،احترام و محبت کا اعلیٰ نمونہ تھے،ہمیشہ مختصر اور گہری بات کرتے تھے، وہ جیسے اندر سے تھے ویسے ہی باہر سے بھی تھے، انکہوں نے نہ صرف اپنے زندگی میں بلکہ موت کے وقت بھی کسی کو تکلیف نہیں دی اور اس دنیا فانی سے رخصت ہو گئے،انکی رحلت نہ صرف انکے خاندان بلکہ صحافیوں اور انکے دوستوں کیلئے بھی بہت بڑا نقصان ہے،انکو یاد رکھنے کیلئے ہم سب کو انکا کردار اپنانے کی ضرورت ہے،تقریب میں انکے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کی گئی جبکہ اظہر حجازی نے خوبصورت عارفانہ کلام سنایا۔