اسلام آباد(عامر رفیق بٹ)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں، مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ فاشسٹ مودی اور نیتن یاہو کے نظریات عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی قبضے سے آزادی جموں و کشمیر کی اصل منزل اور مقدر ہے۔ وہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرور کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کی کانفرنس 2023 سے خطاب کر رہی تھیں۔
محترمہ سبین حسین ملک (فوکل پرسن ٹو ایس اے پی ایم)، ڈاکٹر خالد آفتاب سلہری (چیئرمین انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرور (آئی ایچ آر او))، سفیر ڈاکٹر ندیم حسین ملک، احمد رضا قصوری (ایڈووکیٹ)، محمد شفیق (ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور سابق انسانی حقوق کمشنر)۔ )، جناب منظور مسیح (ممبر نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن)، سید نصیر گیلانی (تھنک ٹینک کے ماہر SDGs)، جناب عزت کمال پاشا (سیکرٹری جنرل سی ڈی اے لیبر یونین) اور پروفیسر مقصود جعفری نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی عزت نفس طاقت کے بے دریغ استعمال، غیر قانونی نظربندیوں، سیاسی ظلم و ستم، نقل و حرکت پر پابندیوں، جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور عصمت دری سے روانہ کی بنیاد پر مجروح ہو رہا ہے۔
مشعال ملک نے اسرائیلی افواج کی طرف سے استعمال کیے جانے والے روایتی، کیمیائی اور فاسفورس بموں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کی کم رپورٹنگ ہونے کی مذمت کی۔ مشعال ملک نے فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے مظالم کے بارے میں ہونے والی عالمی بحث اور دنیا کی کشمیری اور فلسطینی عوام کے خلاف تشدد کی وسیع پیمانے پر مذمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیری اور فلسطینی عوام کے خون کی مساوی قدر کو تسلیم کریں اور ان کی حالت زار پر فوری توجہ دیں۔
اپنے شوہر اور کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مشعال ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ یاسین ملک، جسے عالمی سطح پر اپنے عدم تشدد پر مبنی آزادی کی تحریک چلانے پر کشمیر کے گاندھی کے طور پر جانا جاتا ہے، بھارتی جیلوں میں بدترین تشدد کا شکار ہےانہوں نے مزید کہا کہ بھارتی تشدد کے نتیجے میں یاسین ملک کی ایک آنکھ کی بینائی ضائع ہوئی ہے اور جسم جزوی فالج کا شکار ہے ۔ مشعال ملک نے کہا کہ انہیں اور انکی کمسن بیٹی کو بھارت کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کے موقع پرجسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب خطے کی پرامن سیاسی قیادت ناحق قید میں ہو تو جموں و کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل کیسے ہوگا؟ مشعال ملک نے بتایا کہ ایک ممتاز کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال ایک سب جیل میں ہوا۔ بھارت نے سید علی شاہ گیلانی کی آخری آرام گاہ کو بھی سب جیل بنایا ہوا ہے، کیونکہ کسی کو بھی ان کی مزار پر تعزیت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: وزارت غذائی تحفظ و تحقیق کی کشمیر کو گندم فراہمی روکنے کی تردید
مشعال نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں معلومات اور مواصلات کی ناکہ کی آڑ میں بھارت جموں وکشمیر کے آبادیاتی منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے تحت بھارت جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے۔
مشعال نے انسانی حقوق کی وزارت کی طرف سے شروع کیے گئے 100 روزہ پلان کے اندر جاری اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ معاشرے کے تمام طبقات کی رائے کو اس جامع منصوبہ میں شامل کیا گیا ہے۔
مشعال حسین ملک اور سبین حسین ملک نے تقریب کے منتظمین اور شرکاء کو انکے انسانی حقوق سے متعلق خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز اور اسناد تقسیم کیں۔