اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک)مظاہرے کی قیادت حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کی۔ مظاہرے سے محمود ساغر سمیت مقررین نے خطاب کرتے ہوئے شہدا کے مشن کوہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے پر ماورائے عدالت قتل کر کے انکی منظم نسل کشی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قابض بھارتی فوجیوں نے گزشتہ دنوں کے دوران ضلع راجوری میں 4 کشمیریوں کو حراست میں شہید جبکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں کو گرفتار کرلیاہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران ڈرونز اور کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کے قتل عام کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مقررین نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ ساتھ دہائیوں سے زائد عرصے سے وحشیانہ بھارتی مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقو ق کی سنگین پامالیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔ حریت قائد ین نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیرحل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن وسلامتی کا قیام ممکن نہیں اور اس دیرینہ تنازعہ کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات میں مضمر ہے ۔ مقررین نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی پسند تنظیم جموں وکشمیر مسلم لیگ جس کی سربراہی مسرت عالم بٹ اور تحریک حریت جموں وکشمیر جس کے بانی مرحوم سید علی گیلانی تھے ان تنظیموں کی پر امن سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے مودی کی فسطائی بھارتی کے حکومت کے فیصلے پر کڑی تنقید کی،جس کا مقصد اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ بھارت کو حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضے اوردیگر املاک کو ضبط کرنے سے روکے ۔انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر انسان کا پیدائشی حق ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرے اور جموں و کشمیر میں موجود تنظیمیں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی قوم کے حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد کر رہی ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی حکومت پہلے ہی جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر،پیپلز ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی ،جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اور دختران ملت پر پابندی عائد کر چکی ہے ۔ اس موقع پر عالمی برادری سے پر زور اپیل کی گئی کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ مقررین نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیرکی جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور انکی جلد رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
مظاہرے کے اختتام پر کشمیری شہد کی روح کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا کی گئیں۔مقررین میں غلام محمد صفی، محمد فاروق رحمانی، سید یوسف نسیم، میر طاہر مسعو د، الطاف حسین وانی ،شیخ عبدالمتین، امتیاز وانی،سید فیاض نقشبندی، محمد رفیق ڈار، ثنااللہ ڈار، شیخ محمد یعقوب، نثار مرزا، حسن البنا ، جاوید اقبال بٹ، حاجی سلطان بٹ، سید مشتاق، ، عدیل مشتاق وانی، عبدالمجید، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدالمجید،سید اعجاز رحمانی، ایڈووکیٹ پرویز احمد، خررشید احمد میر، راجہ خادم حسین، دائود یوسف زئی، راہی میر،سید مشتاق، مشتاق احمد بٹ، زاہد اشرف، محمد شفیع ڈار، گلشن احمد، شوکت حسین بٹ،منظور احمد ڈار، میاں مظفر، اور غلام نبی بٹ ، مہر النساء فضا ساجد عابد رزاق عباسی, نجیب اللہ غفور خان افسر خان ساجد قریشی عبدالرشید تررابی، فاضل تبسم رشید شاہ ، ساجد قریش ، افسر خان، ملک نیم اور زاہد صفی نے ماڈریٹ کیا.