اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے فاشسٹ نریندر مودی حکومت کو ہندوستانی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی کی تازہ اور تیز لہر پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو غزہ کے لوگوں کی طرح اقوام متحدہ کے زیر اہتمام حق خود ارادیت کے ان کے منصفانہ مطالبے پر اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ وادی میں اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے بربریت اور فسطائیت کی تمام حدیں پار کر دیں ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں، کیونکہ انڈیا کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بڑے پیمانے پر قتل، جسمانی تشدد، غیر قانونی حراستوں اور تمام بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
مشعال ملک نے کہا کہ خوبصورت وادی کے لوگوں کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کا مطالبہ کرنے پر اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے زیر اثر مودی حکومت کو قانون اور آئین کا کوئی احترام نہیں ہے، جو کہ مقبوضہ علاقے کے باشندوں کے ساتھ ان کی حکومت کے غیر انسانی سلوک سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے۔
مشعال ملک نے مزید کہا کہ کشمیر کی اعلیٰ قیادت بشمول ان کے شوہر یاسین ملک کو جعلی، من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر مبنی مقدمات میں غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے تاکہ انہیں لوگوں سے دور رکھ کر تحریک حق خود ارادیت کو ناکام بنایا جا سکے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بدنام زمانہ بھارتی حکام گزشتہ سات دہائیوں سے ایسے وحشیانہ، غیر قانونی اور غیر انسانی حربے استعمال کر نے کے باوجود وہ آزادی پسندوں کی ہمت کو پست نہیں کر سکے۔
مشعال ملک نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انڈیا کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کے حصول تک اپنی جائز جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ خطے میں پائیدار امن کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر ناممکن ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ مقبوضہ وادی کے لوگ گزشتہ 70 سال سے زائد عرصے کے دوران سفاک بھارتی غیر قانونی قابض حکومت کے ہاتھوں مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنے کے باوجود اقوام متحدہ کے زیر نگرانی رائے شماری کے انعقاد کے اپنے مطالبے پر ثابت قدم رہے اور انڈیا کا کوئی بھی حربہ ان کے عزم کو توڑ نہیں سکتی ہے۔
مشعال ملک نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں اور جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جلد اور فوری حل یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے نا گزیر ہے۔