دنیا انصاف کے علمبرداروں اور ظالموں کے ہمدردوں کے درمیان تقسیم ہے: معاون خصوصی
اسلام آباد، 10 جنوری، 2024: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے کشمیر اور فلسطین پر عالمی دوہرے معیار کو اجاگر کیا ہے۔ وہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں ایریا سٹڈی سنٹر برائے افریقہ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے زیر اہتمام کشمیر اور فلسطین کے مسائل پر امریکی پالیسیوں پر منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں۔ اس تقریب میں پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مغدام، سینیٹر مشاہد حسین سید، سفیر علی سرور نقوی، اور سفیر نائلہ چوہان سمیت معزز مقررین نے شرکت کی۔ سیمنار میں طلباء، میڈیا پروفیشنلز اور سول سوسائٹی کے ارکان بھی شریک ہوئے۔
مشعال ملک کہا کہ دنیا ظالم حکومتوں کی حمایت کرنے والوں اور مظلوموں کے حقوق کی وکالت کرنے والوں کے درمیان بٹی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے عالمی منظرنامے میں اخلاقی اقدار اور اصولوں کے بر عکس معاشی مواقع، طاقت، اور مادی فوائد کو دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسیوں میں تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ تبدیلیاں جمہوری اصولوں، انسانی حقوق اور حق خودارادیت کے بجائے ان کے اپنے اسٹریٹجک مفادات پر مبنی ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے وقت کے ساتھ عالمی انسانی حقوق کی صورتحال میں مذید بگاڑ کی نشاندہی کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے نسل کشی بین الاقوامی معاملات میں ایک نیا معمول بن چکی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی اور فاشسٹ حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان کے اندر اقلیتوں کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے چیلنجوں سے نمٹنا عالمی امن اور دیرپا سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔
مشعال ملک نے جابرانہ قابض افواج سے آزادی کے حصول کے مشترکہ مقصد میں کشمیر اور فلسطین کے عوام کی امنگوں کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل ، کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ مسائل کے پرامن حل کے حصول میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ان خطوں میں ظلم کے بوجھ تلے انسانیت کو زندہ دفن کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے لوگوں کے درمیان غیر مسلح مزاحمت کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم میں اتحاد اور تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کاز پاکستانیوں اور کشمیر کے عوام کے دلوں میں زندہ ہے۔
مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں مختلف طریقوں سے پرامن آوازوں کو خاموش کرنے کے رجحان کے تناظر میں کشمیر اور فلسطین میں آزادی کی تحریکوں کے لیے جدید حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کے غیر منصفانہ اور مشکوک ٹرائل اور بھارت میں قید دیگر حریت رہنماؤں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے آرٹ گیلری میں آویزاں آرٹ ورک کا مشاہدہ کیا، جس میں مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے لوگوں کی زندگیوں کی عکاسی کی گئی تھی اور کشمیر اور فلسطین کے لوگوں کے لیے یکجہتی کی دیوار پر اپنے ریمارکس ریکارڈ کیے۔ انہوں نے سیمینار کے منتظمین کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے اسےنئی نسل میں کشمیر اور فلسطین کے اہم مسائل سے آگاہ کرنے میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔