امارات میں بارش سے متاثرہ گاڑیاں سستے داموں بیچنے کی تیاری

متحدہ عرب امارات میں حالیہ بارشوں سے جن گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اُنہیں خاصی کم قیمت پر فروخت کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ جن لوگوں کی گاڑیوں کو متعلقہ اتھارٹی مسترد کرچکی ہے وہ بھی نئی گاڑیوں کی تلاش میں ہوں گے جس کے نتیجے میں مارکیٹ بلند ہوسکتی ہے۔

آٹو انڈسٹری کے ایگزیکٹیوز نے یو اے ای کے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ پہلے سے خریدی ہوئی گاڑیاں 6 سے 12 ماہ میں حاصل کرلیں۔ مشورہ دیا گیا ہے کہ کسی بھی گاڑی کو خریدنے سے قبل اس کا اچھی طرح چیک اپ کرالیا جائے اور جن گاڑیوں کو پہلے خریدا جاچکا ہے اُنہیں لیتے وقت احتیاط برتی جائے۔

متحدہ عرب امارات میں حالیہ بارشوں سے 75 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ دوسری بہت سی اشیا کی طرح یو اے ای کی بارشوں سے گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ہزاروں کاریں بُری حالت میں ہیں۔ ان گاڑیوں کو فروخت کے لیے مقامی مارکیٹ میں لائے جانے کا امکان ہے۔

کارز ٹوئنٹی فور (گلف ریجن) کے سی ای او ابھینو گپتا نے بتایا ہے کہ ہزاروں گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ شدت کا فرق ضرور ہے یعنی چند گاڑیوں کو زیادہ یا قابلِ ذکر نقصان نہیں پہنچا اور بعض گاڑیوں مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہیں۔

ابھینو گپتا کا کہنا ہے کہ دبئی کے بعد حصوں کے مقابلے میں شارجہ اور عجمان کے بیشتر علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ بہت سے کسٹمر واپس آئے ہیں۔ وہ گاڑیوں کی مرمت کرانا چاہتے ہیں یا پھر نئی گاڑی خریدنے کے متمنی ہین۔ ابھینو گپتا نے بتایا کہ 20 سے 25 فیصد کاروں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے اور اُنہیں ڈھنگ سے چلانے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ جن گاڑیوں کی مرمت کی جاسکتی ہے اُن کے مالکان معاملات کے درست ہونے کا انتظار کریں گے۔

بیشتر گاڑیاں 6 سے 12 ماہ کے دوران مارکیٹ سے واپس آسکتی ہیں۔ ای کامرس پلیٹ فارمز نے بتایا ہے کہ گزشتہ برس کم و بیش پانچ لاکھ نئی گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔ یو اے ای میں ایسی گاڑیوں کی خریداری میں سالانہ بنیاد پر 7 تا 10 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔

روزنامہ خلیج ٹائمز سے انٹرویو میں ابھینو گپتا نے بتایا کہ جن گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے اُنہیں تین درجوں میں رکھا جاسکتا ہے۔ پہلے نمبر پر وہ گاڑیاں ہیں جو مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔ دوسرے نمبر پر ایسی گاڑیاں ہیں جن کی مرمت کرائی جاسکتی ہے اور تیسرے درجے میں وہ گاڑیاں ہیں جنہیں برائے نام نقصان پہنچا ہے۔

چند دنوں میں یو اے ای کی مارکیٹ میں ایسی گاڑیوں کی آمد بڑھ جائے گی جنہیں بارشوں نے تباہ کردیا۔ جنہیں انشورنس نہیں مل سکا وہ اپنی خراب گاڑیوں کو بیچنا چاہیں گے۔

مرمت کے بعد فروخت کے لیے مارکیٹ میں لائی جانے والی گاڑیوں کو خریدتے وقت لوگوں کو بہت محتاط رہنا پڑے گا تاکہ کوئی انہیں بے مصرف گاڑی ٹِکاکر چلتا نہ بنے۔ ایسی گاڑیوں کے بہت سے حصے انتہائی خرابی سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ پانی میں ڈوبے رہنے سے انجن، وائرنگ اور ایئر بیگز وغیرہ کی کارکردگی شدید متاثر ہوسکتی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بارشوں کے نتیجے میں خراب ہونے والی گاڑیوں کو اوپن مارکیٹ، کلاسیفائیڈ ایڈز وغیرہ سے خریدنا خطرے سے خالی نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے مارکیٹ میں نشیب و فراز بھی آسکتا ہے۔

تازہ ترین

September 16, 2024

سلیمہ امتیاز پہلی پاکستانی بین القوامی ایمپائر نامزد

September 16, 2024

بحریہ ٹاون چیمپئینز ون ڈے کپ، پینتھر نے نور پور لائینز کو 84 رنز سے ہرادیا

September 16, 2024

اوزون کی تہہ کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کنٹرول کرنے کے لیے پرعزم ہیں، رومینہ خورشید

September 16, 2024

قومی فٹبال ٹیم اسلام آباد ائیرپورٹ سے نجی پرواز کے زریعے روانہ

September 15, 2024

پاکستان فٹبال فیڈریشن نےبھوٹان ساف انڈر 17 چیمپئین شپ 2024 سکواڈ کا اعلان

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ

August 6, 2024

ٹریفک کا نظام

June 26, 2024

شادی کا فیصلہ کامیاب، ازدواجی زندگی اور مرد کا کردار

June 21, 2024

گورنر سندھ نے ایک بار پھر تاریخ رقم کردی

June 15, 2024

تحریر: سیدہ ہماء مرتضیٰ