اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان ریسٹورنٹس کیٹررز سویٹس اینڈ بیکر ایسوسی ایشن کے صدر محمد فاروق چوہدری نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کمرشل صارفین کے لیے گیس ٹیرف میں اضافہ کو فوری طور پر واپس لے، کیونکہ یہ تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے ،حکومت غریب کا چولہا بجھانے کے بجائے اسے سہولیات فراہم کرے،آئی ایم ایف معاشی پروگرام کا بوجھ غریب عوام پر نہ ڈالا جائے ،سوئی گیس ٹیرف میں ظالمانہ اضافہ کا مطلب ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کرنا ہے، حکومت نے مطالبات نہ مانے تو تادم مرگ بھوک ہڑتال اور احتجاج پر مجبور ہونگے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مرکزی انجمن تاجران پنجاب کے صدر شاہد غفور پراچہ، چرمین ممتاز احمد، صدر اسلام آباد ریسٹورنٹ خرم خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ،فاروق چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ سوئی گیس کی قیمتوں میں 137 فیصد حالیہ اضافہ سی این جی کی قیمتوں سے بھی بڑھ گیا ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت دیگر پروٹیکٹیڈ کمرشل کی طرح ریسٹورنٹس کیٹرز اور بیکرز کو بھی اسی لسٹ میں رکھتی مگر حکومت نے کاروباری طبقے کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، چیئرمین اوگرا اور ممبر فائنانس اوگرا کو ٹیرف کے حوالے سے اپنے تحفظات بتائے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 380 ارب روپے پورے کرنے ہیں تو کیا وہ انہوں نے صرف ہم سے ہی پورے کرنے ہیں مگر انہوں نے اسے سنجیدہ نہ لیا، اس ٹیرف کے بڑھنے سے عام آدمی کے کھانے روٹی دال سالن کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو گا جس کی وجہ سے یہ عوام کی پہنچ سے دور ہو جائے گا اور عوام میں قوت خرید نہ ہونے کی وجہ سے تاجر کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوں گے، سوئی گیس اوگرا اور وزارت پٹرولیم حالیہ سوئی گیس ٹیرف میں اضافے کے ذمہ دار ہیں،وفاقی وزیر ،اوگرا چرمین ، ممبر آئل فناس سمیت دیگر ارباب اختیار کو خطوط لکھے مگر کوئی جواب نہیں ملا،انہوں نے مزید کہا کہ حکومت حالیہ ٹیرف اضافہ کو واپس لے اور اسٹیک ہولڈرکے ساتھ مشاورت سے ٹیرف کا تعین کرے،
مرکزی انجمن تاجران پنجاب کے صدر شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ یکدم گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عام آدمی کا جینا محال کر دیا ہے فوڈ کے تاجروں کے مطالبے کو فوری مانا جائے ورنہ پنجاب کے تمام ٹریڈرز ان کے احتجاج میں شامل ہوں گے ۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں 800 پوائنٹس کا اضافہ ، ایک ارب 31 کروڑ شیئرز کے سودے طے