راولپنڈی /اسلام آبا(نیوز ڈیسک ) قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا ہے کہ امام ششم حضرت امام جعفر صادق کے یوم شہادت 25 شوال المکرم کی مناسبت سے پیغام میں کہا ہے کہ امام علوم دینی اور علوم عصری کے بیک وقت حامل، مروج، بانی اور منبع ومرکز تھے آپ کے وضع کئے ہوئے قواعد اور اصول آج بھی تمام مسالک اور مکاتب فکر کے لیے رہنماء کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ آپ کے علوم سے کسی خاص مکتب ، مسلک ، گروہ یا طبقے نے نہیں بلکہ ہر علم دوست اور شعور کے حامل انسان نے استفادہ کیا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ آپ نے اپنے والد گرامی قدر حضرت امام محمد باقر سے براہ راست حصول علم اور کسب فیض کیا اور اپنے اجداد امیرالمومنین حضرت علی اور پیغمبر گرامی قدرۖکے عطا کردہ علوم سے بہرہ مند ہوئے، یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنے دور میں علم کا دعوی کرنے والا ہر شخص کو لاجواب کیا اور اسلام کے حوالے سے پھیلائی گئی تمام غلط فہمیوں کو اپنے علم کی بنیاد پر دور کیا۔ آپ کے شاگردوں میں بڑی بڑی شخصیات شامل تھیں جنہوں نے اپنے اپنے ادوار میں اپنے شعبے کے حوالے سے عوام کی رہنمائی کی۔ دور حاضر کی سائنسی تحقیقات اور عصری علوم کا ارتقاء امام جعفر صادق کا مرہون منت ہے جبکہ عام ٹیکنالوجی سے لے کر ایٹمی ٹیکنالوجی تک تمام کی بنیاد حضرت امام جعفر صادق کے دئیے ہوئے علمی ترکے سے ملتی ہے چنانچہ دینی، شرعی ، فقہی، اور سماجی رہنمائی کے ساتھ ساتھ عصری علوم ،کیمیا ، فزکس، ریاضی ، فلسفہ ، ایجادات، تخلیقات ، لسانیات، اور ان جیسے متعدد علوم اور میدانوں میں ترقی و کمال کے لئے علم و اسلام سے عقیدت رکھنے والے انسان حضرت امام جعفر صادق کے علوم، کردار، سیرت اور اصولوں کا مطالعہ کریں ، ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں اور ان سے مخلصانہ استفادہ کریں تو ایک بار پھر دنیا میں علم کا غلبہ ہوگا اور جہالت کا خاتمہ ہوگا جس سے انسانیت کو درپیش تمام مسائل حل ہوں گے۔