اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)راولپنڈی اسلام آبادایڈیٹرز کونسل کا غیر معمولی اجلاس، اہم فیصلے، کارکن صحافیوں کی فلاح و بہبود اور انکے مسائل کے فوری حل کےلئے کمیٹیاں تشکیل، کونسل کے صدر فدا شیرازی اور سیکرٹری جنرل نیئر سرحدی کی مسافی جمیلہ رنگ لائیں، چغتائی لیب کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کے بعد ایک اور بڑا کارنامہ، فاطمتہ الزہراؑ میڈیکل سنٹر جی ٹین مرکزکےچیف کوارڈینٹر ڈاکٹر محمد شکیل کے ساتھ 50فیصد ڈسکائونٹ کا معاہدہ طے پا گیا، اگلے مرحلہ میں پبلک ٹرانسپورٹ میں چلنے والی معروف بس سروسز سے بھی صحافیوں کےلئے دوران سفر ٹکٹ میں 50فیصد ڈسکائونٹ لینے کےلئے تگ و دو کی جائے گی، مختلف اسٹیشنز پر بند کیے جانے والے روزناموں کے مالکان، ارباب اختیار اور مقتدر حلقوں سے ایڈیٹر کونسل کے وفد کی خصوصی ملاقاتوں کے لئے راہ ہموار کرنے اور صحافیوں کو درپیش مسائل کے فوری اور دیر پا حل کرنے میں فعال کردار ادا کرنے کا فیصلہ، تفصیلات کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد ایڈیٹرز کونسل کا ایک غیر معمولی اجلاس کونسل کے صدرسینئرصحافی سید فداحسنین شیرازی کے زیر صدارت نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے کمیٹی ہال میں منعقدہ ہوا، نظامت کے فرائض کونسل کے جنرل سیکرٹری سینئر صحافی اور کالم نگار نیئر سرحدی نے انجام دئیے، تلاوت کلام پاک کی سعادت کونسل کے اعزازی رکن ممتاز شاعر و ادیب ڈاکٹر جنید آزر نے حاصل کی جبکہ معروف ٹی وی اینکر و براڈ کاسٹر تصور زمان بابر نے نعت رسول مقبولﷺ پیش کرنے کا فیض پایا، آغاز اجلاس میں صحافت سے وابستہ مرحومین کےلئے باقاعدہ دعائے مغفرت اور شہداء فلسطین کی بلندی درجات کےلئے دعا مانگی گئی۔اجلاس کے دوران فاطمتہ الزہراؑ میڈیکل سنٹر جی ٹین مرکزکےچیف کوارڈینٹر ڈاکٹر محمد شکیل کے ساتھ 50فیصد ڈسکائونٹ کا معاہدہ طے پا گیاجس کے تحت کونسل اراکین کو ڈاکٹر کی فیس میں بھی 30فیصد ڈسکائونٹ کی سہولت میسر ہوگی۔ صدر راولپنڈی اسلام آباد ایڈیٹرز کونسل فداشیرازی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے بحران کے خاتمہ کیلئے ایڈیٹرز کونسل نے مذاکرے بھی منعقد کروائے اُن میں اپنی آرا بھی پیش کی گئیںاور حل بھی نکال کر دیاایک بات جو بہت اہم ہے وہ یہ کہ پرنٹ میڈیا محض خدمت کا ادارہ نہیں بلکہ ایک انڈسٹری ہے جس کے ساتھ لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اورجب کوئی انڈسٹری بحران کا شکار ہوتی ہے تو اُس انڈسٹری کے سربراہان سرجوڑ کر بیٹھتے ہیں اور اُس انڈسٹری کو بچانے کیلئے بھرپور اقدامات اُٹھاتے ہیںچاہے اس سلسلہ میں اُنہیں حکومت سے ہی مدد کیوں نہ لینی پڑے تو مالکان بھی اداروں سے ورکرز کو فارغ کرنے کے بجائے انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کا حل تلاش کریں۔اجلاس میں ہارون عادل،سرفراز حسین،فہمیدہ بٹ،نجف شیرازی،علی جواد کاظمی،ارشد صدیقی،اسد عباس،اظہر حجازی،خرم ماجد،راجہ اظہر بھٹی،صہیب بھٹی،تنویر شاہد،نیاز حیدری،رضوان منہاس،سہیل ملک،فاروق بلوچ،اقتدار شاہ،عامر محبوب،سید عمار ،مہر امیر عثمان،مسعود کاظمی،منیب بخاری،سید آفتاب حسین،تصور زمان بابر،یعقوب علوی،مستحسن کاظمی،سجاد صفوی،آصف ہمدانی،ڈاکٹر جنید ،غلام رضا،اسد حسین،زبیر ملک اورناصر مشکور پیرزادہ سمیت مختلف اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ ایڈیٹرز، ایگزیکٹو ایڈیٹرز، میگزین ایڈیٹرز، نیوز و سب ایڈیٹرز اور صحافی برادری کے عظیم رہنمائوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ایجنڈا کی رو سے طے پایا کہ وہ فعال صحافی جنہیں بیک جنبش قلم روزناموں اور ٹی وی چینلز سے بلاوجہ فارغ کر دیا گیا ہے اس کی بحالی، انکے بقایاجات کی ادائیگی اور انکے مالی و معاشی مسائل فوری طور پر حل کرانے کیلئے ایڈیٹرز کونسل کا وفد جلد پرنٹ اور الیکٹرنک میڈیا ہائوسز کے مالکان اور صاحبان اختیار سے اہم ملاقاتیں کریگا، یہ بھی طے پایا کہ جواں سال صحافیوں کو الیکٹرانک اور سوشل میڈیا سے بخوبی متعارف کرانے کےلئے ایڈیٹرز کونسل تربیتی ورکشاپس کا جلد انعقاد یقینی بنائے گی، شرکائے اجلاس نے کارکن صحافیوں کو یقین دلایا کہ ان کی سفید پوشی کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ ہائے صحت و تعلیم سے انکے اور انکے بچوں کے لئے خصوصی رعایت، توجہ اور علاج و معالجہ کی تمام بنیادی سہولتیں مفت مہیا کرنے کے حوالہ سے کونسل گفت و شنید کا عمل جاری رکھے گی۔