اسلام آباد(وسیم بٹ)سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے پاس 35 ملین سے زائد گھرانوں پر مشتمل ڈیٹا بیس موجود ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (SDPI) کے وفد کے بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز دورے کے دوران کیا۔ دورے کا مقصد سماجی تحفظ کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کا جائزہ لینا تھا۔سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے وفد کا خیرمقدم کیا اور بی آئی ایس پی میں ڈیجیٹل تبدیلی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کا تعارف پیش کیا۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی نے نقد مالی معاونت کی تقسیم کے طریقہ کار اور 35 ملین سے زائد گھرانوں پر مشتمل NSER ڈیٹا پر روشنی ڈالی۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ کس طرح ڈسٹری بیوشن سسٹم منی آرڈرز سے برانچ لیس بینکنگ نیٹ ورک میں تبدیل ہوا ہے۔اے ڈی بی کی جانب سےوفد کی قیادت جناب نصرمین اللہ سینئر پروگرام آفیسر کے ہمراہ ڈاکٹر جارڈنکا ٹومکووا سینئر کنسلٹنٹ، جناب خیام سہیل عباسی اور محمد سعید نے کی جبکہ ڈاکٹر وقار احمد جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر، احد نذیر، عبداللہ خالد اور زینب بابر نے ایس ڈی پی آئی کی جانب سے میٹنگ میں شرکت کی اور اس حوالے سے اپنے نقطہ نظر اور تفہیم کا اظہار کیا۔دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے پر اتفاق کیا۔ شفاف اور بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیجیٹائزیشن کی مزید توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔