اسلام آباد (وسیم بٹ)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی کو حکومت قازقستان کی جانب سے ان کی خدمات کے اعتراف میں قازقستان کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیاجوکہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب میں قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن اور قازقستان کے ادارہ براے بین العقائد و بین الثقافتی مکالمہ کے سربراہ ڈاکٹر بلت سرسنابایوف نے صدر قازقستان کی جانب سے ڈاکٹر ھذال کو عطا کیا۔ اس تقریب کی صدارت وفاقی وزیر مذہبی امور و بین العقائد ہم آہنگی انیق احمد نے کی۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے انٹرنیشنل سنٹر آف ایکسیلنس فار سیرۃ سٹڈیز کے زیر اہتمام پاک سعودی حکومتوں کے مشترکہ تعاون سے سیرت, تمدنی شعور اور رواداری کے موضوع پر منعقدہ اس بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوے وزیر مذہبی اور انیق احمد نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ اور تعلیمات ہمیں پرامن بقاے باہمی، صلہ رحمی اور حسن سلوک کا درس دیتی ہیں ۔ انیس احمد نے کہا کہ قرآن و سنت ہی وہ راستہ ہے جو معاشرے کی تشکیل اور زندگی کو گزارنے کے اصول بتاتا ہے۔ نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ان کے لیے بہترین رول ماڈل ہے، وہ دین سے رشتہ جوڑیں کہ یہی دنیا اور آخرت کی بھلائی کی راہ دکھلاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔انہوں نے اس موقع پرکانفرنس کی مناسبت سے ترتیب دی گئی سیرت النبی نمائش کا بھی دورہ کیا اور وہاں موجود نایاب کتب اور مخطوطات میں خصوصی دلچسپی لی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی سیرت النبی جیسے اہم موضوعات پر کانفرنسز کا انعقاد کرکے معاشرے کی بھرپور خدمت کر رہی ہے۔اس دو روزہ کانفرنس میں قومی اور بین الاقوامی شہرت کے حامل مقررین نے 100 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے۔ کانفرنس سے قازقستان کے ادارہ براے بین العقائد و بین الثقافتی مکالمہ کے سربراہ ڈاکٹر بلت سرسنابایوف نے خطاب میں اسلام کے اسلوب معاشرت اور انسانیت سے محبت کے پیغام اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے کہا کہ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پرامن معاشرے کے قیام کا درس دیتی ہے جبکہ صلح رحمی اور حسن سلوک اس کے نمایاں خواص ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ کے حالات میں بھی بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع، گھروں اور فصلوں تک کو نقصان پہنچانے سے منع فرمایا اور ثابت کیا کہ ان کی ذات واقعی کل جہانوں کے لیے رحمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حیات طیبہ کی روشنی میں آج اس امر کی ضرورت ہے کہ معاشروں کو رواداری، پرامن بقاے باہمی ، دینی و شخصی آزادی اور عفو درگزر کے اصولوں کی روشنی میں تشکیل دیا جاے۔اس موقع پر کانفرنس کے منتظم اعلیٰ اور ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر ضیاء الحق نے کانفرنس کے مقاصد ، اہداف اور سفارشات سے آگاہ کیا اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔شرکاء کانفرنس نے اپنی سفارشات میں اس بات پر اتفاق کیا کہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں معاشرتی احساس اور رواداری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کانفرنسوں، سیمینارز، تربیتی ورکشاپس، تحقیقی منصوبوں اور اسی طرح کی علمی سرگرمیوں کے لیے باقاعدہ لائحہ عمل تیار کیا جاے اور اس ضمن میں ایک مستقل تنظیم بھی تشکیل دی جائے۔