اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ – سیکرٹری و کنوینیئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری ۔ جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز – اختر عباسی- الطاف شاه اخلاق عباسی نے کہا ہے کہ عوامی دباؤ پر گریڈ سترہ سے اوپر افسران کی مفت بجلی کی سہولت ختم کر دی گئی ہے اور ان کو اس کے بدلے میں نقد ادائیگی کی جائے گی جس کا بوجھ بھی صارفین کو پر ڈالا جائے گا ۔ اس کے لئے گذشتہ روز فیول ایڈجسٹمنٹ کے بہانے تقریباً تین روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کر دی گئی ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے ۔ مفت بجلی خواہ کسی کے لئے بھی ہو اس کی سہولت فوری طور پر ختم کی جانی چاہئیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیپرا کی رپورٹ کے مطابق تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے تقریباً 700 ارب روپے کی اوور چارجنگ کی ہے اور عوام کو ٹیکا لگایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نوٹس لیں اور لوٹا گیا عوام کا پیسہ واپس کرایا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیپرا نے کچھ عرصہ قبل فاسٹر میٹر لگانے کی رپورٹ جاری کی تھی کہ نئے ڈیجیٹل میٹر تقریباً پچیس فیصد تیز چلتے ہیں لیکن نیپرا نے کبھی بھی کوئی ایکشن نہ لیا ۔ جو کہ سراسر زیادتی ہے ۔ وزیر توانائی احکامات جاری کریں کہ فاسٹر میٹر تبدیل کئے جائیں –
انہوں نے مزید کہا کہ تین ماہ قبل پیک آورز کے دورانیہ میں تین گھٹے کا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے اضافہ کر دیا تھا جس سے تقریباً تین سو ارب روپے اضافی وصولی کمرشل میٹرز سے کی جارہی ہے۔ پیک آورز میں کمرشل کنکشن ہولڈرز تقریباً ایک سو روپے فی یونٹ بجلی کی ادائیگی کرتے ہیں۔ پیک آورز کے دورانیہ میں اضافہ قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر کیا گیا ہے۔ اس کو فوری طور پر فیصلہ واپس لیا جائے ۔