اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)کے چیئرپرسن اسد اقبال بٹ نے بلوچ شہریوں پر ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے بلوچ خواتین قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، ریاست اپنے وحشیانہ عمل سے ملک کو انارکی کی جانب دھکیل رہی ہے اگر یہی صورتحال جاری رہی تو یہ ملک کو عدم استحکام کی طرف لے جائے گی،سیاستدان بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کے ماہر ہوتے ہیں، بلوچ طلباء پر تشدد کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور انکے خلاف مقدمات درج کئے جائیں،بلوچ خواتین کے ساتھ تمام بے گناہ بلوچوں کو غیر مشروط رہا کیا جائے اور انہیں ذہنی اذیت دینے پر معاوضہ بھی ادا کیا جائے، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)کے چیئرپرسن اسد اقبال بٹ نے ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنماء فرحت اللہ بابر، معروف سینئر صحافی ناصر زیدی، انسانی حقوق کی نمائندہ سعدیہ بخاری و دیگر کے ہمراہ این پی سی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اسد بٹ نے مزید کہا کہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو پانی کی توپوں اور لاٹھیوں کے استعمال کی صورت میں غیر ضروری طاقت کا نشانہ بنایا گیا، متعدد خواتین مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے مرد رشتہ داروںسے الگ کر دیا گیا ہے، پرامن اجتماع اور آزادی اظہار کے اپنے آئینی حق کو استعمال کرنے والے بلوچ شہریوں کے ساتھ یہ سلوک ناقابل معافی ہے، ریاست اپنےشہریوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی تکمیل کی اپنی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہیہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار افراد کو فوری اور غیر مشروط رہا کیا جائے،حکومت مظاہرین سے ملاقات کے لیے فوری طور پر ایک نمائندہ وفد کا اہتمام کرے، ان کے جائز مطالبات کی منصفانہ سماعت کرے اور بلوچ عوام کے حقوق کی پاسداری کا عزم کرے، ریاست کی جانب سے جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے بڑے پیمانے پر استعمال بھی فوری اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں گرفتار مظاہرین میں سے بیشتر رہا، مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم