ایک ہفتے کے اندر ملازمین کو بحال ،واجبات اور تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی گئی تو آپریشن نہیں چلنے دیا جائے گا، مقررین
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس(آر آئی یو جے ) نے بول نیوز سے جبری برطرفیوں اور تنخواہیں اور واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف بول آفس ( میلوڈی مارکیٹ ) اسلام آباد کے سامنے بھرپور احتجاج کیا احتجاج میں سینکڑوں صحافیوں نے شرکت کی، احتجاج میں بول نیوز کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ ایک ہفتے کے اندر جبری برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے اور تنخواہیں اور واجبات ادا کیے جائیں بصورت دیگر بول نیوز کا اسلام آباد سے آپریشن نہیں چلنے دیا جائے گا احتجاجی مظاہرے سے صدر آر آئی یو جے عابد عباسی ،جنرل سیکرٹری طارق علی ورک ،فنانس سیکرٹری کاشان اکمل گل ،صدر نیشل پریس کلب انور رضا ،آر آئی یو جے کے نائب صدور شاہد اجمل ،اظہار خان نیازی ربجا کے سیکرٹری آصف ہمدانی،سینئر صحافی ،احتشام کیانی،بشیر عثمانی ،اے ڈی خان،وقار چوہان و دیگر نے خطاب کیا منگل کے روز راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام بول نیوز سے جبری برطرفیوں ،تنخواہوں اور واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف بول نیوز اسلام آباد میلوڈی مارکیٹ کے سامنے بھرپور طریقے سے مظاہرہ کیا گیامظاہرے میں بول نیوز سے جبری طور پر برطرف ملازمین نے بھی شرکت کی اور بتایا کہ ہمیں بغیر نوٹس کے جبری طور پر برطرف کیا گیا ہے اور چار سے پانچ ماہ سے ہمیں تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں ہیں رات کو ہم اپنی ڈیوٹی کر کے گئے ہیں اور صبح کہا گیا ہے کہ ادارے کو آپ کی ضرورت نہیں ہے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر. تے ہوئے مقررین نے کہا کہ بول نیوز وہ ادارہ ہے جس کی بندش کے خلاف ہم نے پیمرا آفس کے سامنے احتجاج کیا اور عدالت سے اس لیے بول نیوز کو بحال کروا تھا کہ ادارہ بند ہو گیا تو ہمارے ساتھی بے روزگار ہو جائیں گے لیکن اب نئی انتظامیہ نے بغیر نوٹس کے پورے پاکستان سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو جبری برطرف کر دیا ،انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے بھی بول نیوز سے جبری برطرفیاں کی گئی ہیں مقررین نے بول نیوز کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ایک ہفتے کے اندر اندر جبری برطرف کیے گئے ملازمین کو بحال کیا جائے اور تنخواہیں اور واجبات ادا کیے جائیں بصورت دیگر بول نیوز کا اسلام آباد سے آپریشن نہیں چلنے دیا جائے گا احتجاج کے بعد آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کلب کی قیادت نے بول نیوز اسلام آباد کی انتظامیہ سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ ایک ہفتے کے اندر جبری برطرف ملازمین کو بحال ،تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کی جائے بصورت دیگر آپریشن بند کر دیا جائے گا اس مطالبے سے اپنے مالکان کو بھی آگاہ کر دیں
مزید پڑھیں: صدر عارف علوی کو عہدے سے برطرف کرنےکیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر