کراچی(تحریر. زاہد ایچ کرانی)عوامی گورنر کے نام سے مشہور گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں عید کے موقع پر ایک بار پھر تاریخ رقم کردی جب چین اور امریکا کے قونصل جنرل روس کے قونصل جنرل کے ساتھ سامنے بیٹھے تھے اور ترکی، جاپان، فرانس، مشرق وسطیٰ کے امن ثالث کویت کے قونصل جنرل گورنر کے ساتھ بیٹھے تھے۔ سفارت کاروں کی بحث کا موضوع بین الاقوامی سیاست اور گورنر ٹیسوری کی کاوشیں رہیں جنہوں نے گورنر ہاؤس میں عید الاضحی کے تینوں دنوں کے دوران 100 اونٹوں کی قربانی اور اس کے گوشت کے ساتھ 20 ہزار راشن بکس کی تقسیم سے تاریخ رقم کی۔غیر ملکی سفارت کاروں نے پاکستان میں آئی ٹی کے فروغ کے لیے گورنر سندھ کی کوششوں کو بھی سراہا، خاص طور پر صوبہ سندھ میں ہزاروں پسماندہ طلباء کے لیے آئی ٹی کورسز پروگرام کے ذریعے، جو کورسز مکمل کرنے کے بعد اپنے خاندان کے لیے ہزاروں ڈالر کما سکتے ہیں۔غیر رسمی بات چیت کے دوران غیر ملکی سفارت کاروں نے گورنر سندھ کی جانب سے اندرون سندھ کے ایک غریب آدمی کو دو اونٹ تحفے میں دینے کی کوشش کو بھی تسلیم کیا جس کی اونٹ کی ٹانگ ایک زمیندار نے کاٹ دی تھی۔ اس ملاقات میں جرمنی، ملائیشیا، ایران کے سفارت کاروں اور ڈپلومیٹک کور کے سبکودوش ہونے والے ڈین انڈونیشیا کے قونصل جنرل نے شرکت کی۔اس موقع پر چیئرمین سیلانی ویلفیئرز، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، پروفیسر ڈاکٹر محمد التمش، سابق وزیر بریگیڈیئر (ر) حارث، عبدالسلام دادابھائے، قائم مقام چیئرمین کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان، ایم کیو ایم (پی) کے رہنما، ایم این ایز، ایم پی اے، سمیت اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔جبکے حاجی رفیق پردیسی، چیئرمین آباد، اطہر اقبال، ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، اشتیاق بیگ، شہزادہ جام قائم علی، اور اعلیٰ سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔