ناشتے کو دن کی اہم ترین غذا تصور کیا جاتا ہے مگر اکثر افراد جلد بازی میں اسے کھاتے ہیں اور ایک اہم ترین جز کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
اور وہ جز ہے پروٹین۔
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل امریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ تر افراد کے ناشتے میں مناسب مقدار میں پروٹین موجود نہیں ہوتا۔
تحقیق کے مطابق ناشتے کی بجائے لوگ رات کے کھانے میں زیادہ پروٹین کو جسم کا حصہ بناتے ہیں۔
مگر رات کو زیادہ مقدر میں پروٹین کو جسم کا حصہ بنانے سے فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ ہمارا جسم اسے بعد کے لیے محفوظ نہیں کرتا بلکہ چربی کے طور پر ذخیرہ کرلیتا ہے۔
مگر ناشتے میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہونا کیوں ضروری ہے اور یہ مقدار کتنی ہونی چاہیے؟
تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتے کے ذریعے 20 گرام پروٹین کو جسم کا حصہ بنانا چاہیے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ناشتے سے مناسب مقدار میں پروٹین ملنے سے دن بھر انسولین اور گلوکوز کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے، جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: سردیوں میں مونگ پھلی کھانے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے ناشتے میں انڈوں کا استعمال بہترین ہوتا ہے کیونکہ ہر انڈے میں پروٹین کی کم از کم 12 گرام مقدار موجود ہوتی ہے۔
اسی طرح دہی میں بھی پروٹین موجود ہوتا ہے جبکہ گریاں جیسے بادام، اخروٹ اور پستے وغیرہ میں بھی یہ غذائی جز کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔