شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایسا لڈو ہے جو کھائے وہ پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے۔
مگر شادی شدہ افراد زیادہ خوش باش او ر صحت مند ہوتے ہیں یا تنہا زندگی گزارنے والے؟
اس کا جواب کافی دلچسپ ہے اور سائنسی تحقیق کے مطابق شادی کرنے والے افراد تنہا رہنے والوں سے زیادہ خوش یا صحت مند نہیں ہوتے۔
امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں شادی شدہ اور کنوارے افراد کی جسمانی اور ذہنی صحت کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد بہت کم ہیں جن سے ثابت ہوتا ہو کہ شادی سے طویل المعیاد بنیادوں پر لوگوں کی شخصیت اور صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ویسے تو مانا جاتا ہے کہ شادی صحت اور شخصیت کو بہتر بنانے کے لیے بہترین ہوتی ہے مگر اس حوالے سے شواہد ناکافی ہیں۔
محققین کے مطابق اکثر تحقیقی رپورٹس میں نتائج کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا جاتا ہے مگر حقیقت کچھ مختلف ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈپریشن، تنہائی، جسمانی صحت اور خوشی کے لحاظ سے کنوارے اور شادی شدہ افراد میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی کرنے سے طویل المعیاد بنیادوں پر صحت یا شخصیت میں نمایاں بہتری کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل انسائیکلوپیڈیا آف مینٹل ہیلتھ میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل فروری 2023 میں نارویجن انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طلاق یافتہ اور زندگی بھر کنوارے رہنے والے افراد کے مقابلے میں طویل المعیاد عرصے تک شریک حیات کے ساتھ زندگی گزارنے والوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ طلاق یافتہ اور کنوارے افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان بالترتیب 50 اور 73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ شادی شدہ ہونے اور معمولی ذہنی مسائل کے خطرے کے درمیان تو ٹھوس تعلق نہیں مگر ڈیمینشیا کے خطرے میں کمی کے حوالے سے یہ تعلق واضح ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شریک حیات کا ساتھ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔