نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارت میں خاتون سافٹ ویئر انجینئر کو اپنی سالگرہ پر ایک خوفناک سرپرائز ملا اور زنجیروں میں جکڑ پر زندہ جلا دیا گیا۔
بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ تامل ناڈو میں 24 سالہ آر نندنی کو ان کے سابقہ کلاس فیلو نے سالگرہ پر سرپرائز دینے کے لیے بلایا تھا۔
پولیس کے مطابق واقعہ تھلامبر کے علاقے میں پیش آیا۔
26 سالہ ویتریمرن الیاس پانڈی مہیشواری نے آر نندنی سے شادی کے لیے جنس کی تبدیلی کا آپریشن بھی کروایا تھا۔رپورٹ کے مطابق مدورائے سے تعلق رکھنے والی آر نندنی ایک سافٹ انجینیئر تھیں اور چنئی میں اپنے رشتہ داروں کے پاس رہ رہی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے نندنی کو سالگرہ کا سرپرائز دینے کے بہانے ان کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور پھر ہاتھ پاؤں باندھنے کے بعد پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
پولیس کمشنر نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ’وہ دونوں دوست تھے اور چنئی میں اکٹھے رہ رہے تھے۔ ابھی تک جنسی حملے حوالے سے شواہد نہیں ملے جبکہ ویتریمان کے متشدد رویے کے بارے میں بھی ابھی تک کوئی معلومات نہیں ملی ہیں جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔‘
پولیس کے مطابق دونوں مدورائے میں اکٹھے تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں جبکہ ویتریمان کی جانب سے نندنی کے لیے جنس تبدیلی کا آپریشن کروانے کے بعد بھی نندنی کی ملزم کے ساتھ دوستی برقرار تھی۔ دونوں نے ایک نجی فرم میں ایک ساتھ ملازمت بھی کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پولیس کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ واقعے کی وجہ نندنی کی دوسرے لوگوں میں دلچپسی ہو سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویتریمان نے نندنی کو سرپرائز کے بہانے اپنے فلیٹ پر بلایا تھا تاہم اس کے بعد صورت حال نندنی کے لیے ڈراؤنا خواب بن گئی۔
فلیٹ میں شور پر ہمسایوں نے وہاں پہنچ کر دیکھا تو نندنی اس وقت بندھی ہوئی تھیں اور جسم پر آگ لگی ہوئی تھی۔ لوگوں نے آگ بجھا کر انہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچایا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
پولیس نے اطلاع ملتے ہی ویتریمان کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ۔
مزید پڑھیں: اہلیہ کو ہمایوں سعید سے دُور رکھتا تھا، سید جبران کا دلچسپ انکشاف