ہونان: چین میں ایک نوجوان شہری کی دانت نکلوانے کے نتیجے میں ہوئی موت سے پورے ملک کو دھچکا لگا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وانگ نامی ایک 23 سالہ چینی نوجوان کی موت اس وقت ہوئی جب ایک ڈینٹسٹ نے دانت میں درد کی شکایت کا معائنہ کیا اور اس کے دو دانت نکالے جسکے نتیجے میں اندرون کھوپڑی میں خون بہنا شروع ہوگیا جسے Intracranial bleeding کہا جاتا ہے۔
اگرچہ دانت نکالنا معمول کا عمل ہے جس سے مریض کی جان کو خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے تاہم یہ واقعہ بتاتا ہے کہ اس عمل کے دوران کسی کی جان چلے جانا ممکنات میں سے ہے۔
چین کے صوبہ ہونان سے تعلق رکھنے والے وانگ اپنے دانت کے درد کا علاج کروانے کے لیے شینزین شہر کے کویونگ پیپلز اسپتال میں گئے تھے۔ وہاں موجود ڈینٹسٹ نے ان کے دانتوں کا معائنہ کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ ان کے دو نکالنے کی ضرورت ہے جس پر وانگ نے بھی رضامندی ظاہر کردی۔
عمل مکمل ہونے کے بعد وانگ کو دانتوں کا ایکسرے کروانے کا کہا گیا لیکن جیسے ہی وہ کرسی سے اٹھے تو وہ اچانک بیہوش ہوکر زمین پر گر گئے۔
وانگ کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے میں دریافت کیا کہ دو دانت نکالنے کے بعد وانگ کی اندرون کھوپڑی میں خون بہنا شروع ہوگیا ہے۔ ڈاکٹروں نے فوراً وانگ کو اسپتال میں داخل کرلیا تاہم کوما میں 14 دن گزارنے کے بعد نوجوان کی موت واقع ہوگئی۔
انٹراکرینیل بلیڈنگ یا ہیماٹوما دراصل کھوپڑی کے اندر خون کا جمع ہونا ہے۔ یہ عام طور پر دماغ میں خون کی نالی کے پھٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خون دماغ کے بافتوں میں یا کھوپڑی کے نیچے جمع ہوتا ہے جو دماغ پر دباؤ ڈالتا ہے۔