کوئٹہ (عامررفیق بٹ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر و سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے، اس دل کو جیتنا بہت ضروری ہے۔ پاکستان کو عظیم ملک بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان کو ایک ایکسپورٹر ملک بنانا ہے، تو بلوچستان کو پانی دینا ہوگا۔ کوئٹہ میں پارٹی کے 56 ویں یومِ تاسیس کے موقعے پر منعقد عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے، سابق صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر خوبی سے مالا مال ہے۔ پاکستان کمزور نہیں ہے۔ کوئی قوم خودبخود نہیں اٹھتی، اسے لیڈر چلاتے اور اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب میں جیلوں میں تھا تو لوگ مجھ سے پوچھتے تھے کہ کیا کرتے ہو، تو میں ان کو جواب دیتا تھا کہ میں پاکستان کے لیے خواب دیکھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مِل کر پاکستان کو پاکستان بنانا ہے اور جس طرح قائدِ عوام کہتے تھے کہ اس ملک کو عظیم ملک بنانا ہے تو ہمیں دنیا کے نقشے پر ایک عظیم قوم بن کر ابھرنا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے افراد کو یہ نظر نہیں آتا کہ بلوچستان ملک کا دل ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کو تو نظر آتا ہے کہ ملک کا دل بلوچستان ہے۔ آج سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ بلوچستان کی سرزمین کے اندر ایک بہت بڑا غم اور دکھ پھیلا ہوا ہے، اور ہمیں اس پر مرہم رکھنا ہے۔ کچھ مرہم ہم نے اپنے دور میں رکھا تھا، مگر وہ کافی نہیں ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے بلوچستان کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو آپ کو آپ کی دھرتی کا مالک بنانا ہے، بلوچستان میں جو چیز بھی ہے وہ آپ کی ہے۔ ہر چیز آپ کی ہے، چاہے وہ گیس ہو، پیٹرول ہو یا کوئی اور معدنیات۔ مجھے بلوچستان تک پانی بھی پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو ایکسپورٹر ملک بنانا ہے، تو بلوچستان تک پانی پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ باقی پورے ملک کی زمینیں ایک طرف اور بلوچستان کی زمینیں ایک طرف۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بلوچستان کی خدمت کی ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ میر بیٹے بلاول بھٹو زرداری نے بطور ملک کے نوجوان ترین وزیر خارجہ ہر جگہ پاکستان کا نام روشن کیا۔ پہلے کچھ لوگ اسے (بلاول بھٹو زرداری) ان کی والدہ، کچھ لوگ اس کے نانا اور کچھ لوگ میرے حوالے سے جانتے تھے، لیکن اب، الحمداللہ، اس کی اپنی ایک شناخت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں بلاول بھٹو زرداری کی ہر موسم اور ہر دور میں بلاول بھٹو زرداری کی حمایت کرنی ہے۔ بلال کو ہمیں آپ کا اور آنے والے کل کا لیڈر بنانا ہے۔ دریں اثناء، اپنی تقریر کے آغاز کے وقت جلسہ گاہ میں کارکنان کی جانب سے “وزیراعظم بلاول”، کے نعروں پر اپنے ردعمل میں صدر آصف علی زرداری نے اردو کا یہ شعر پڑھا کہ زبان خلق کو نقارۂ خدا سمجھو۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ، وہ وقت آئے گا۔
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کاچارٹر آف اکانومی ، یوتھ مراکز دینےکااعلان