پنجاب پولیس نےجھنگی چیک پوسٹ پردہشتگردوں کاحملہ پسپاکردیا،مقابلہ کرتےسات جوان زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق دوماہ بعدایک بارپھرسےدہشتگردوں نےجھنگی چیک پوسٹ پرحملہ کیا۔ پنجاب پولیس کے جوان پہلے سے الرٹ تھےجنہوں نےملک دشمن عناصرکاحملہ ناکام بنادیا۔
ترجمان پولیس کےمطابق جوانوں نےتین گھنٹےبہادری سےلڑتےہوئےدہشتگردوں کاحملہ ایک بارپھرپسپابنادیا۔ دہشت گرد جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر قبضہ، تعینات اہلکاروں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے، 15 سے 20 دہشت گردوں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر مختلف اطراف سے شدید حملہ کیا، دہشتگردوں نے حملے میں راکٹ لانچرز، ہینڈ گرینڈ، لیزر لائٹ گنز سمیت جدید اسلحہ استعمال کیا، پولیس جوانوں کی زبردست مزاحمت اوردہشتگردوں کی ایمونیشن ختم ہونے پر دہشتگرد بھاگنے پر مجبور ہوئے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورکاکہناہےکہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشتگردوں کو کبھی ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آر پی او ڈیرہ غازی خان اور ڈی پی ڈیرہ غازی خان حملہ کی اطلاع ملتے ہی مزید نفری لے کر موقع پر پہنچے، جھنگی چوکی پر تعینات سات جوان بہادری سے لڑتے ہوئے زخمی ہوئے، ڈسٹرکٹ پولیس، ایلیٹ ایس او یو کے جوانوں نے بھرپور جواب دیا۔
ترجمان پولیس کےمطابق زخمیوں میں اے ایس آئی عمران، کانسٹیبلز محمد عامر، عاشق زین، رحمت اللہ، ثنا اللہ، ایلیٹ کانسٹیبل طارق شامل، شدید زخمی ایلیٹ کانسٹیبل شاہد منظور کو علاج معالجے کیلئے نشتر ہسپتال ملتان منتقل کر دیا گیا، آر پی او ڈی جی خان اور ڈی پی او ڈی جی خان نے دوروز قبل چوکی کا دورہ کیا، تعینات نفری کو حملہ کےتھریٹ سے آگاہ، دفاعی اقدامات کی ریہرسل کروائی تھی۔
آر پی او ڈی جی خان کاکہناہےکہ جھنگی چوکی کو اضافی نفری، ضروری آلات اور اسلحہ بھی پہلے ہی فراہم کر دیا گیا تھا،انچارج چوکی جھنگی سب انسپکٹر محی الدین نے اپنی نفری کے ساتھ چیک پوسٹ کا بہترین دفاع کیا۔
آئی جی پنجاب نے جھنگی چوکی پر تعینات پولیس جوانوں کا پوسٹ کا کامیابی سے دفاکرنے پر شاباش دی ۔
آئی جی پنجاب نےآرپی اواورڈی پی اوڈی جی خان کوہدایت کی کہ زخمی پولیس افسراوراہلکاروں کوعلاج معالجےکی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔