شمالی وزیرستان میں مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز پر دہشتگردوں کے 2 حملوں میں 7 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہو گئے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ ہفتہ کو پہلا حملہ تحصیل دتہ خیل کے علاقے حسن خیل میں اس وقت ہوا جب بم ڈسپوزل یونٹ کو نشانہ بنانے والا دیسی ساختہ بم پھٹ گیا، انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے کے فوراً بعد دہشتگردوں نے فورسز پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک اور واقعہ میں دہشتگردوں نے میر علی کے علاقے سیمن میں ایک سیکیورٹی پوسٹ پر دھاوا بول دیا جس حملے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔
انہوں نے کہا سیکیورٹی اہلکاروں کی میتوں اور زخمی اہلکاروں کو ایئرلفٹ کر کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال بنوں پہنچادیا گیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے حملوں کے فوری بعد علاقوں کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔
اس کے علاوہ پولیس ذرائع نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں 8 مئی کی رات تحصیل شیوا میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے لڑکیوں کے ایک نجی اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا، ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں نے پہلے اسکول کے چوکیدار کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں اسکول کے 2 کمروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
اسی طرح کے حملے گزشتہ سال مئی میں ہوئے تھے جب میرالی میں لڑکیوں کے دو سرکاری اسکولوں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا،س ان واقعات میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔