معافی کے باوجودسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے طارق بشیر چیمہ کے رواں سیشن میں ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ کے درمیان پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ کے رواں سیشن میں ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی گئی سپیکر نے تحریک کے ذریعے ایوان سے منظوری لے لی جبکہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا اختیار سپیکر کو دے دیا گیا اور اس حوالے سے ایوان نے تحریک منظور کرلی ۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ کل قومی اسمبلی ایوان میں ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ ہوا ہے اس پر تمام جماعتوں کی مشاورت سے یہ طے کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ کے رواں سیشن میں ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی جائے جس کی سپیکر نے تحریک کے ذریعے ایوان سے منظوری لے لی ۔
اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آپ یہاں دروازے سے نکلیں تو چالیس پچاس بندے کھڑے ہوتے ہیں میرا خدشہ سیکیورٹی سے متعلق ہے نوے کی دہائی میں کوئی ایم این اے مخصوص کارڈ جاری کراسکتا تھا داسو کے اندر جو واقعہ ہوا وہ گاڑی دس دن پاکستان کے اندر رہی یہاں پر کوئی بھی اندر آسکتا ہے اس دن ایک پارٹی کے سو سے زائد لوگ گیلری میں بیٹھے ہوئے تھے سیکیورٹی سٹاف سے درخواست ہے کم از کم تعداد میں لوگوں کو آنے دیں نہ یہ موچی دروازہ ہے نہ ڈی چوک ہے کہ لوگوں کو یہاں لائیں پہلے بھی آپ کو بتا چکا ہوں کل بھی آپ کو پیغام بھیجا ہے، گیٹ پہ ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کھڑے ہوتے ہیں ،
سپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ میں نے ہدایات دے دی ہیں اس پر سخت کارروائی کررہے ہیں کوئی ٹک ٹاکر اور دیگر موبائل لیکر گیٹ سے اندر کی ویڈیو نہیں بنائے گا اگر کسی نے ایسا کیا تو اس کا موبائل لے لیا جائے گا سپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔