اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت پاکستان کرغیز جمہوریہ میں گزشتہ رات ہونے والے ہجومی فسادات کے پیش نظر خطرے میں پڑنے والے اپنے پاکستانیوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کرغیز حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے،
کرغیز حکام نے گزشتہ رات بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکی شہریوں کے خلاف تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے،
کرغیز حکام نے انکوائری کرانے اور قصورواروں کو سزا دینے کا بھی وعدہ کیا ہے،
سفارت خانہ پاکستان نے ہنگامی ہیلپ لائنز کھول دی ہیں ،
سفارت خانہ پاکستان نے طلباء اور ان کے اہل خانہ کے سوالات کے جوابات دیے ہیں،
جمہوریہ کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم اعلیٰ کرغیز حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں،
کرغزستان کی وزارت صحت کے مطابق چار پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر کے فارغ کر دیا گیا،
ایک پاکستانی جبڑے کی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے،
آج، کرغیز سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز مسٹر میلس مولدالیف کو ڈائریکٹر جنرل (ای سی او اور سی اے آرز) جناب اعزاز خان نے ڈیمارچ کے لیے دفتر خارجہ بلایا،
انہیں کرغز جمہوریہ میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کے خلاف گزشتہ رات کے واقعات کی رپورٹس پر حکومت پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا،
کرغیز حکومت کو پاکستانی طلباء اور کرغز جمہوریہ میں مقیم شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہییں،
حکومت پاکستان دنیا بھر میں اپنے ہم وطنوں کے تحفظ اور سلامتی کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہے،
حکومت پاکستان اپنے ہم وطنوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی،
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے دفتر خارجہ کو صورتحال پر نظر رکھنے اور پاکستانی شہریوں کی مکمل مدد اور سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے.