اسلام آباد (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی پر چوتھا کیس بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جا رہا ہے، ہمیں انصاف ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ،جوں جوں وقت گزر رہا ہے ریاست پر پریشر بڑھتا جا رہا ہے، بانی تحریک انصاف کے کیسسز کے فیصلوں کو آگے بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں، ہم انصاف کا قتل ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ، ریاستی اداروں کے اوپر اسٹیبلشمنٹ کا پریشر بڑھتا جا رہا ہےریاستی اداروں کی کوشش ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہ آئیں ، عدت کیس کی سماعت کے دوران خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ کیخلاف غلیظ اور گندی زبان استعمال کی، عدالت کے باہر ہونے والے واقعہ میں فرد واحد ملوث ہے پی ٹی آئی کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے وکلاء نعیم پنجوتہ اور انتظار پنجوتہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، رؤف حسن کا مزید کہنا تھا کہ آج عدت کیس کے حوالے سے عدالت میں جوہوا وہ سب نے دیکھا،خاور مانیکا نے بانی تحریک انصاف کے حوالے سے گندی زبان استعمال کی، نئے سرے سے کیس دوسرے جج کے پاس چلا گیا ہے، صاحب اقتدار لوگوں کی پالیسی ہے کہ کیس کو مزید آگے بڑھایا جائے تاکہ بانی تحریک انصاف کو مزید جیل میں رکھا جاسکے، توشہ خانہ کیس میں بانی تحریک انصاف پر چوتھا کیس بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے ، سب کچھ سوچی سمجھی سازش کے تحت یہ کیا جا رہا ہے، ہمیں انصاف ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ،جوں جوں وقت گزر رہا ہے ریاست پر پریشر بڑھتا جا رہا ہے، بانی تحریک انصاف کے کیسسز کے فیصلوں کو آگے بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں، ہم انصاف کا قتل ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ،ہم دو سال سے تماشہ دیکھ رہے ہیںکوشش ہے ایک مقدمے میں دوبارہ سزا سنائی جائے، شاہ محمود قریشی کو ایک ساتھ نو مقدمات میں گرفتار کر لیا گیا،سائفر کیس میں اگر شاہ محمود قریشی آزاد ہوتے ہیں تو رہا نہیں ہو سکیں گے، ریاستی اداروں کے اوپر اسٹیبلشمنٹ کا پریشر بڑھتا جا رہا ہے،ریاستی اداروں کی کوشش ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہ آئیں،ہماری جدو جہد جاری رہے گی ،احمد فریاد کا کیس بھی سب کے سامنے ہے ،حقائق پر مبنی نظم لکھنے کی احمد فریادکو سزا دی جا رہی ہے، ریاست پر گھناونے دھبے لگائے جا رہے ہیں ،شنوائی کے بغیر ریاست آگے نہیں بڑھ رہی، عدت اور سائفر کے کیسسز ختم ہو چکے ہیں، توشہ خانہ اور القادر کیس بھی جھوٹ پر مبنی اور سب کے سامنے واضح ہے ،حمود الرحمن کمیشن جس نے پڑھی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے ،افواج پاکستان کے خلاف کہیں بھی کوئی ذکر نہیں آج بھی ایک شخص ، شخص واحد اپنے اقتدار کو بڑھانے کے لیے ریاست کو مشکل میں ڈال رکھا ہے، ریاست پاکستان کی چھ اکائیاں ہیں،ہمارے ادارے کب رول ادا کریں گے ،پاکستان میں واحد ریاست ہے جہاں آئین و قانون کا فقدان واضح دکھائی دے رہا ہے، پاکستاں دوسروں کی لڑائیوں میں گھسنے کی تیاریاں کر رہا ہے ،ہماری لڑائی فوج کے ساتھ نہیں بلکہ شخص واحد کے ساتھ ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں آئین و قانون کو بحال کیا جائے،ابھی تک بانی تحریک انصاف کے خلاف 203 مقدمات درج ہیں، ملک ریاض پر بھی پریشر ڈالا جا رہا ہے، انہوں نے بیان بھی دیا ہے کہ وہ پریشر میں نہیں آئیں گے، صدر پاکستان بھی دبئی میں ہیں سنا ہے کہ انہوں نے ملک ریاض سے ملاقات بھی کی ہے بظاہر دکھائی دے رہا ہے کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف مزید کیسسز بنانے کی تیاری جاری ہے، انصاف کے تقاضے اگر پورے نہیں ہوتے تو مسائل مزید جنم لیں گے،آج بھی یہ لوگ ججز کو خریدنا چاہ رہے ہیں اور کوششیں بھی جاری ہیں ان کو ڈر ہے کہ بانی تحریک انصاف کو انصاف ملنا شروع ہوا تو وہ باہر آ جائیں گے، دیکھتے ہیں ہم کب تک برداشت کر سکتے ہیں ،ہمیں لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہم کیوں احتجاجی تحریک شروع نہیں کر رہے ،ہمیں امید ہے کہ صاحب اقتدار کو احتجاجی تحریک شروع کرنے سے پہلے خیال آ جائے،اس موقع پر نعیم حیدر پنجوتہ سائفر کیس اور عدت کیس میں کل اور آج تاریخیں تھیں ہم سمجھ رہے تھے سماعت ہو گی اور فیصلہ آئے گا یہ چاہتے تھے عدالت میں شور شرابہ ہو اور کیس ملتوی کیاجائے لیکن آج ہمارے وکلاء نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ،آج بانی تحریک انصاف اور اہلیہ کے خلاف انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے، معزز جج پر بھی الزام لگایا گیا کہ آپ میرٹ کے مطابق فیصلہ نہیں سنائیں گے، عدالت نے وہ درخواست خارج کر دی،آج معزز جج کا پیچھے ہٹنا بھی سب کے سامنے ہے۔ عدالت کا احترام ہم سب پر لازم ہےمعزز جج نے کہا کہ میں یہ کیس نہیں سنوں گا اس طرح دونوں کیسسز کو پھر لٹکا دیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کی سانحہ نو مئی میں گرفتاری ہے اس کیس کو بھی لٹکا دیا گیا ہے۔