اسلام آباد (پریس ریلیز) یونائیٹڈ کونسل آف چرچز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاسٹر سیمسن سہیل نے حکومت سےمطالبہ کیا کہ سانحہ سرگودھا میں شہید ہونے والے نذیر مسیح کی تشدد کے بعد موت پر ذمہ داران کے خلاف ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کا اضافہ کیا جائے اور مشتعل ہجوم کی جانب سے ان کے گھر اور فیکٹری جلانے پر نذیر مسیح کے خاندان کو وفاقی اور صوبائی حکومت نقصان کا ازالہ کرتے ہوئے فوری طور پر مالی ریلیف دے، انہوں نے ان خیلات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں یونائیٹڈ کونسل آف چرچز اسلام آباد کے زیر اہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پاسٹر سیمسن سہیل کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی اس واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کروانے کا مطالبہ کر چکے ہیں کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو جھوٹے الزام لگانے پر اسی 295B کے تحت سزا دی جائے۔ پاسٹر سیمسن سہیل نے مذید کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے 29مئی 2024 کو اس واقعہ کے حوالے سے خصوصی اجلاس علامہ راغب نعیمی کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا جس میں کونسل کی جانب سے توہین قرآن اور مشتعل ہجوم کی جانب سے مسیحیوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے سفارش کی تھی کہ ایسے جرائم کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کہ جائیں۔ اور ایسے واقعات میں ملوث افراد اور اس کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے چئیرمین و ممبران سے بھی یہ مطالبہ کیا کہ ایسے واقعات کے حوالے سے وہ اپنی سفاشات پر عملدرآمد کرواتے ہوئے اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ جھوٹا الزام لگانے والوں کے خلاف بھی اسی قانون کے تحت سزا دی جائے۔ ہم سب نے اس ملک کے کی تعمیرو ترقی اور استحکام کے لیے محنت کرنی ہے کیونکہ اس ملک کے لیے جتنی قربانیاں اور خدمات مسلمانوں نے دی ہیں اتنی ہی مسیحیوں نے بھی دی ہیں خداوند کریم ہمیشہ مملکت خدادا میں امن اور سلامتی قائم رکھے۔