اسلام آباد(بیورو رپورٹ) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کو جامعات کی درجہ بندی کے نامور ادارے کیو ایس ریکنگز کی جانب سے تازہ ترین ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2025 میں دنیا بھر میں1200-1001 نمبر پر جگہ دے دی گئ ہے۔ اس سے قبل، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کو پہلی بار کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی کی درجہ بندی میں 2022 اور 2023 کے لئے1400- 1201 بہترین عالمی جامعات میں شامل کیا گیا تھا جبکہ کیو ایس کی ایشیائی جامعات کی یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں 249 ویں اور جنوبی ایشیا کی جامعات میں 49 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔جامعات کی عالمی درجہ بندی کرنے والے نامور ادارے کیو ایس نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کو مضامین کی بنیاد پر جاری رینکنگ میں دنیا کی بہترین100-51 جامعات کی فہرست میں شامل کیا ہے، کیو ایس کی سال 2024 کی مضامین کے مطابق درجہ بندی میں یونیورسٹی کو اِلٰہیات، الوہیت اور مذہبی علوم (اسلامک سٹڈیز) میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ پر بہترین 100-51 جامعات کی فہرست میں شامل کیا۔اسی رینکنگ میں جامعہ کے شعبہ ریاضی کو دنیا بھر میں 351-400 بہترین جامعات کی فہرست میں شامل کیس گیا،جبکہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی رواں سال پہلی بار شعبہ طبیعیات میں بھی 601-640 کی کیٹیگری میں شامل ہوئی .یہ مثبت نتائج جامعہ کے اسٹریٹجک پلان (2022-26) کی تیاری اور اس کے منظم اطلاق کا نتیجہ ہے جسے صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے متعارف کروایا۔یونیورسٹی کی ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک اور صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے یونیورسٹی کمیونٹی کو کامیابی کا ایک اور سنگ میل عبور کرنے پر پر مبارکباد دیتے ہو کہا کہ یونیورسٹی کی کے حوالے سے حالیہ مثبت نتائج یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے متعارف کرائی گئی مسلسل اصلاحات اور اقدامات کا نتیجہ ہیں جس میں یونیورسٹی کے نئے سٹرٹیجک پلان کی تیاری بھی شامل ہے جس نے سائنسی بنیادوں پر یونیورسٹی کی کامیابیوں کا صحیح جائزہ لینے میں بھی مدد کی.یونیورسٹی کی قیادت نے بتایا کہ آنے والی رینکنگ اس سے بھی زیادہ مثبت ہو گی کیونکہ یونیورسٹی کے سٹرٹیجک پلان پر عملدرآمد اور اکیڈمک آڈٹ جیسے مختلف اقدامات کے ذریعے نئی اصلاحات اور اقدامات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ یونیورسٹی نے تحقیق اور انٹرپرائز پر جامع کام بھی شروع کیا ہے جو صنعت کے ساتھ روابط، بین الاقوامی فنڈڈ منصوبوں کی منظوری، تحقیق میں تعاون اور اشتراک کے بین الاقوامی اقدامات کے ذریعے درجہ بندی کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ یونیورسٹی کی قیادت نے اس عالمی درجہ کے لیے انتھک کوششوں پر ڈائریکٹوریٹ آف کوالٹی ایشورنس اینڈ ڈویلپمنٹ اور ریسرچ اینڈ انٹرپرائز کے شعبہ جات کی محنت کو سراہا ہے۔