اسلام آباد(بیورو رپورٹ) آذاد کشمیر حکومت کی ناانصافیوں کیخلاف ایڈہاک ملازمین کا وفاقی دارالحکومت میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی دھرنا،ایڈہاک ،عارضی اور کنٹریکٹ ملازمین کو فوری مستقل کئے جانے کا مطالبہ. قانون ساز اسمبلی آذاد کشمیر کے بجٹ اجلاس میں ایڈہاک ملازمین کی مستقلی کا مسودہ قانون پیش کرکے مستقل کرنے کا مطالبہ.ایڈہاک ملازمین اپنے اہل و عیال سمیت احتجاجی دھرنے میں شریک.مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان تفصیلات کے مطابق آذاد کشمیر بھر کے مختلف محکموں میں تعینات ایڈہاک ملازمین نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے پاکستان کے دارالحکومت کا رخ کرتے ہوئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے غیر معینہ مدت تک دھرنا شروع کر دیا ہے. احتجاجی دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے. احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کور کمیٹی ایڈہاک کے نمائندوں راجہ اطہر علی خان،ملک مشتاق ،سردار سکندر وسیم ،ڈاکٹر انوار الحق اور دیگر مقررین نے کہا کہ ایڈہاک ،عارضی اور کنٹریکٹ ملازمین کی اکثریت ملازمت کی بالائی حد عمر کراس کر چکی ہے. مسلم لیگ ن کی حکومت نے ایڈہاک ملازمین کو انسانی ہمدردی کے تحت قانون ساز اسمبلی سے ایکٹ پاس کرکے مستقل کیا تھا بعد ازاں نئی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ان ملازمین کو عتاب کا نشانہ بناتے ہوئے ایکٹ منسوخ کردیا. جس کیخلاف ایڈہاک ملازمین نے طویل عرصے سے حق کی بازیابی کے لیے تحریک شروع کر رکھی ہے. آزاد کشمیر حکومت کا ہر دروازہ کھٹکھٹایا مگر ہمارے جائز مطالبات پر کوئی شنوائی نہ ہونے پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا دینے پر مجبور ہوئے ہیں جب تک ہمیں مستقل کرکے ملازمت کا تحفظ نہیں دیا جاتا تب تک نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے دھرنا جاری رہے گا۔