اسلام آباد(پریس ریلیز)پنجاب اور دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن سیکرٹیریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی۔اجلاس میں کمیشن کے چاروں معزز ارکان، وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حکومت پنجاب اور سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ صوبہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی وقانونی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تین صوبوں میں بلدیاتی انتخابات ہو چکے ہیں تاہم پنجاب اور دارالحکومت اسلام آباد میں بعض قانونی پیچدگیوں کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات التوا کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کمیشن اسلام آباد اور صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے پوری طرح تیار ہے، صوبہ پنجاب میں حلقہ بندیوں کا کام پہلے ہی مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں 7ویں قومی مردم شماری کے مطابق موجودہ یونین کونسلز اور وارڈز کی حد بندی کا کام 23 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔کمیشن نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ صوبہ پنجاب اور اسلام آباد میں لوکل گورنمںٹ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے تمام تر آئینی وقانونی تقاضوں کو جلد از جلد پورا کیا جائے تاکہ الیکشن کمیشن فوری بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدام اٹھائے۔ اس سے قبل وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کمیشن کو بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کی مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے سمری وزیر اعظم کے دفتر بھجوائی جا چکی ہے جبکہ آئی سی ٹی لوکل گورنمنٹ ایکٹ2017ء کی سیکشن 17 میں درکار ترمیم کی کیبنٹ کمیٹی فار ڈسپوزل آف لیجسلٹیو کیسز (سی سی ایل سی) سے پہلے ہی منظوری حاصل کی جا چکی ہے۔چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان اور لوکل گورنمنٹ حکومت پنجاب میاں شکیل احمد نے کمیشن کو بتایا کہ پنجاب کی نئی حکومت نے صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ2022ء میں ضروری ترامیم اور نئے مسودہ قانون کی تیاری کے لیے صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ جناب ذیشان رفیق کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جس کے پانچ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں اور کمیٹی کی سفارشات اگلے چند دنوں تک صوبائی کابینہ کو پیش کر دی جائیں گی۔اس کے ساتھ ساتھ نئی مردم شماری کے نتائج کی روشنی میں نئی حلقہ بندیوں، لوکل ایریاز کی حد بندی، کونسلوں میں ممبران کی تعداد ازسرنو مقرر کرنے کے لیے بھی کام کا آغاز ہو چکا ہے۔