اسلام آباد(بیورو رپورٹ)وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے.حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی کوششوں سے کئی شعبوں میں اصلاحات کی گئیں.حکومت کی ترجیحات میں شامل تھا کہ نئی اصلاحات متعارف کرائی جائیں.پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈاﺅن سائزنگ اور رائٹ سائزنگ پر کمیٹی قائم کی گئی ہے.
حکومت باتوں پر نہیں عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے.یہ تاثر غلط ہے کہ 500 ارب روپے ترقیاتی سکیموں میں دیا جا رہا ہے.حکومت اپنے اخراجات کم کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے.وزیراعظم سمیت کابینہ کے ارکان نہ تنخواہ لے رہے ہیں اور نہ مراعات.وزیراعظم نے حکومتی اخراجات کم کر کے دکھائے.پی آئی اے کی نجکاری پر کام تیزی سے جاری ہے.
اسٹیٹ اون انٹرپرائزز کی نجکاری میں تیزی آئی ہے.آج مہنگائی کم ہو کر 11 فیصد پر آ گئی ہے.ایف بی آر کے 13 ٹریلین کا ریونیو کے ٹارگٹ کو حاصل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے.ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے.
حکومت کوئی پیسہ لگائے بغیر ملنڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کے ذریعے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کر رہی ہے.شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو حکومت کے بہتر معاشی اقدامات کو سراہنا چاہئے تھا، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ سولر پینلز پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا.وزیراعظم ملک و قوم کی بہتری چاہتے ہیں.کم از کم اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 37 ہزار روپے کر دی گئی ہے. وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا ورکرز اور رپورٹرز کے حوالے سے بھی کم از کم اجرت کا اطلاق ہونا چاہئے.پی بی اے اور اے پی این ایس نے اس حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے.وزیراعظم کا وژن ہے کہ ملکی معیشت کو درست کیا جائے.
تجارتی خسارہ کم ہوا ہے.زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے مذید کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے.سٹاک ایکسچینج میں روزانہ کی بنیادوں پر تیزی دیکھی جا رہی ہے.یہ اس بات کی دلیل ہے کہ بجٹ معیشت کے استحکام کی جانب مثبت قدم ہے