اسلام آباد (آئی ایم ایم)وزارت صنعت و پیداوار کے ذیلی ادارے نیشنل پروڈکٹیوٹی ارگنائزیشن کی طرف سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری انڈسٹری اینڈ پروڈکشن اسد اسلام مانی اور سی ای او نیشنل پروڈکٹیوٹی عالمگیر چوہدری نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو نیشنل پروڈکٹیوٹی پلان اور آنے والے تمام منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا اس وقت پاکستان کے لیے گروتھ حاصل کرنے کا واحد راستہ پروڈکٹیوٹی کو بنا بڑھانا ہے پچھلے کچھ سالوں میں جہاں ہم نے پروڈکٹیوٹی پر کام کیا وہاں ہم نے نتائج حاصل کیے ہیں۔ اس وقت دودھ کی پیداوار میں پاکستان تیسرا بڑا ملک ہے پاکستان کے جانور سالانہ 1600 سے لے کر 1800 لیٹر دودھ دے رہے ہیں۔ جب کہ پوری دنیا میں جانور سات ہزار سے اٹھ ہزار لیٹر سالانہ دودھ دے رہے ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ وقت اگیا ہے پاکستان کی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے یکسوئی کے ساتھ کام کریں۔
احسن اقبال نے کہا پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پالیسی کو ہر کچھ عرصے بعد بدل دیا جاتا ہے کوئی بھی ایسی پالیسی 10 سال سے پہلے نتائج نہیں دے سکتی۔ پاکستان کی معیشت کو خسارے سے نکالنے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی۔ اس موقع پر جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اج کل کے دور میں سب سے بڑا ہتھیار انفارمیشن اس لیے ضروری ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے۔ ہم بھی اتنے ہی امانت دار ہیں جتنے کہ باقی دنیا ہے ہم محنت کرنے والی قوم ہیں ۔ ہم سب کو مل کر مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اس سے پروڈکٹیوٹی اگے بڑھے گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے دور میں جو کام 10 سالوں میں ہوتا تھا جدید ٹیکنالوجی کے باعث وہ کام اب 10 سیکنڈ میں ہو جاتا ہے۔ یہ دور مقابلے کا دور ہے ہم چاہتے ہیں نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن ہمارے ساتھ پارٹنر بن کر کام کرے۔ اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں اس پر ایک نیشنل سمٹ کرنی چاہیے جس میں تمام اداروں کے لوگوں کو مدعو کر کے پروڈکٹیوٹی کی تحریک شروع کرنی چاہیے۔ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کم وسائل سے زیادہ پیداوار کیسے حاصل کرنی ہے۔