اسلام آباد(آئی ایم ایم) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ فیڈرل کیپیٹل اسلام آبادکے صدر ذوالفقار علی راجہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام شیعہ سنی ہی نہیں بلکہ تمام انسانیت کی یکجہتی اور سرفرازی کا مہینہ ہے،ذکر حسین اور عزاءداری کے حوالے سے مکتب تشیع کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، چاردیواری کے اندر مجالس و عزاء داری کو این او سی کی اجازت سے مشروط کرناشامل کرنا بنیادی حقوق کی پامالی ہی نہیں بلکہ آئینی حقوق کے بھی منافی ہے،اپنے مذہبی و آئینی حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے والے بانیان کے خلا ف مقدمات، گرفتاریاں اور انہیں دہشتگرد قرار دیکر شیڈول فور میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں.
حکومت موسوی جونیجو معاہدے کے تحت لائسنسی کے ساتھ تمام روایتی جلوسوں کو تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے، سرکاری شیڈول کو درست کیا جائے نہ کہ قدیمی اور روایتی عزاء داریوں پر قدغنیں لگائی جائیں، ذوالفقار علی راجہ نے ان خیالات کا اظہار اپنے تنظیمی ساتھیوں علامہ کاظم رضا، سید فخر عباس عابدی و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ذوالفقار علی راجہ نے مزید کہا کہاسلام کے نام پر بننے والے ملک میں ازلی دشمن کی مخرب الاخلاق موسیقی ،اور رقص و سرور کی محافل سجانے کی اجازت ہے مگر اسلام کو بچانے والے نواسہ رسولؐامام حسین ؑ کے ذکر پر چاردیواری کے اندر بھی پابندی عائد ہے،یہ کہاں کا انصاف ہے.
وزیر اعظم ، چیف جسٹس اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پر امن واعظین و ذاکرین پر پابندیاں عائد کرنے کے بجائے قوانین پر عمل درآمد کرایا جائے تاکہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے یا انتشار پھیلانے کی جرآت نہ ہو سکے،شیعہ مسلک کی عبادتگاہوں کے قیام کو ممکن بنایا جائے،بری امام سرکار کا عرس ماہ ربیع الاول میں یا پھر پرانی روٹین کے مطابق اپریل یا مئی میں مستقل رکھ دیا جائے،سوشل میڈیا پر افواہیںاور نفرت پھیلانے والوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں،حکومت 11 محرم الحرام کی چھٹی کا اعلان کرے۔