عوامی نیشنل پارٹی نے حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ قرار دیا

پشاور(آئی ایم ایم)وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ اور غیر دانشمندانہ ہے.سیاسی جماعتوں کا راستہ پابندیوں اور رکاوٹوں سے بند نہیں کیا جاسکتا.تحریک انصاف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن حکومت کا یہ اقدام بیوقوفی ہوگی.ملک کو مسائل کا گڑھ سیاسی جماعتوں نے نہیں دفاعی اداروں اور اسٹیبلشمنٹ نے بنایا ہے.ان لوگوں کی نشاندہی کرنی ہوگی جو سیاسی عدم استحکام اور معاشی مشکلات کے اصل ذمہ دار ہیں.ملک کے مجرم وہ ہیں جنکی وجہ سے ہماری خارجہ و داخلہ پالیسیاں ناکامی سے دوچار ہیں.سیاسی جماعتوں کو جن قوتوں نے اس نہج پر پہنچایا ہے اصل احتساب ان کا ہونا چاہیئے.ایک سیاسی پارٹی کو شعوری طور پر دوسری سیاسی پارٹی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے.معاملات تب سدھریں گے جب 77 برس سے ہونے والے تجربات کو بند کیا جائے گا.ان کو تسلیم کرنا ہوگاکہ انہوں نے ملک کے آئین، سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ زیادتی کی ہے.

اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کرتی رہے گی تو بہتری کی امید محض خام خیالی ہوگی.تحریک انصاف کی پرورش کرنے اور انکو طاقت دلانے والے بھی یہی لوگ ہیں.تحریک انصاف کو موجودہ مقام پر لاکر کھڑا کرنے والے بھی یہی قوتیں ہی ہیں.پی ٹی آئی کو پروان چڑھانے سمیت دفاعی ادارے اور اسٹیبلشمنٹ کو اپنی تمام غلطیاں ماننی ہوگی.انکو آئینی دائرہ اختیار تک محدود ہونا ہوگا، تب ہی آگے بڑھنے کا راستہ ملے گا.بدقسمتی سے مرکز میں حکمران جماعت نے بھی ماضی سے کچھ سبق نہیں سیکھا.مسلم لیگ وہی سب کچھ دہرا رہی ہےجو 2018 اور 2022 کے بیچ پی ٹی آئی کررہی تھی.مسلم لیگ ن جس ناؤ کی سواری کررہی ہے، اسکا مقدر ڈوبنے کے سوا کچھ نہیں.

سیاست کے نام پر یہ بدنما ڈرامے اور میوزیکل چیئر شوز مزید ہر صورت بند کرنے ہوں گے.اسٹیبلشمنٹ کی ایماء پر انہی ڈراموں کی وجہ سے عوام کا سیاست پر اعتماد ختم ہورہا ہے.عوامی نیشنل پارٹی تمام معاملات کی مکمل چھان بین کیلئے ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن کا مطالبہ کرتی ہے.عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ کن کن لوگوں نے کب آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے؟عدلیہ اور دیگر اداروں سمیت آئین کی پامالی میں ملوث تمام سہولت کاروں کو سامنے لانا ہوگا.ملوث کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا.سیاسی جماعتوں اور سیاسی عمل پر پابندیاں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں.عوامی نیشنل پارٹی کسی بھی صورت فاشزم اور آمریت رویوں کی حمایت نہیں کرسکتی.

تازہ ترین

October 23, 2024

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی برسی پر خراج عقیدت

October 23, 2024

فیصل کریم کنڈی کی گورنر ہاؤس سندھ میں قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ سے ملاقات

October 23, 2024

کوئٹہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ آنے والے مسافر کو اس کے ائیرپورٹ میں رہ جانے والے زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء واپس لوٹا دی گئیں

October 22, 2024

لوک ورثہ کا سالانہ’’لوک میلہ‘‘نومبر 2024 میں منعقد کرنے کا اعلان

October 22, 2024

ترمیم کے مثبت نتائج قوم کے سامنے آنا شروع ہو جائیں گے، مرتضیٰ وہاب

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ