اسلام آباد(آئی ایم ایم)آل پاکستان ایسوسی ایشن آف گورنمنٹ انجینئرز (اے پی اے جی ای)کے ایگزیکٹو باڈی ممبر اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کےانتخابات 2024ء میں امیدوار برائے چیئرمین انجینئر شیدہ محمدنےکہا ہے کہ ڈیجیٹل انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جائے گا، ملک سے باہر پاکستانی انجینئر زکو انجینئرنگ کونسل میں نمائندگی دیں گے، منصوبوں میں انجینئرز کی موجودگی کی مانیٹرنگ کریں گے تا کہ روزگار مل سکے، نوجوان اور خواتین انجینئرز کو کونسل کی گورننگ باڈی میں شامل کیا جائے گا، انجینئرز کے لیے دیگر سرکاری افسران کی طرز پر الاونس مقرر کروانا چاہتے ہیں، انجینئرنگ سروس کو سی ایس ایس میں شامل کیا جائے،انجینئر شیدہ محمدنے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوںاور انتخابات میں امیدوار برائے وائس چیئرمین خیبر پختونخوا زرگل خان، ممبر سول کے پی علی خان، عنایت الرحمان، ممبر سول پنجاب وقاص جاوید و دگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے سے کچھ گروپوں کی اجارہ داری ہے۔
منتخب باڈی نے انجینئیرز کے لیے قابل ذکر کردار ادا نہیں کیا،ایلیٹ گروپ بن گیا ہے جنہوں نے کونسل کو کلب بنایا ہوا ہے، ایلیٹ کلب کے پاس بہت دولت ہےگورنمنٹ انجینئیرز نے ایکا کر لیا ہے،اب کو کلب بنانے والوں کے خلاف متفقہ امیدوار نامزد کئے ہیں، پہلے انجینئرز کے گھر لفافہ آتا تھا اور وہ وہیں سے ووٹ کاسٹ کیا کرتے تھے مگر پچھلے دس بارہ برس سے موجودہ انتخابات کا طریقہ کار رائج کیا گیا ہے، ڈیجیٹل انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جائے گا،امید ہے کہ کونسل میں ایلیٹ کلب کے خلاف کامیابی ملے گی، انتخابات میں پاکستان انجینرنگ کونسل میں رجسٹرڈ انجینئرز ہی ووٹ ڈالنے کے حقدار ہیں،گلگت بلتستان اور کشمیر کو انجینئرنگ کونسل میں نمائندگی دی جائے گی،، ملک سے باہر پاکستانی انجینئر زکو انجینئرنگ کونسل میں نمائندگی دیں گے، منصوبوں میں انجینئرز کی موجودگی کی مانیٹرنگ کریں گے تا کہ روزگار مل سکے، نوجوان اور خواتین انجینئرز کو کونسل کی گورننگ باڈی میں شامل کیا جائے گا جس سے نوجوان اور خواتین انجینئرز کو بہت فائدہ ہو گا۔