اسلام آباد(آئی ایم ایم)سنگاپور نے اپنی پھولوں کے ذریعے سفارتکاری کے منصوبے ( آرچڈ ڈپلومیسی) کے تحت شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے زرد رنگ کے آرچڈ پھول کو منسوب کیا ہے۔ معروف مصنف کوہ بک سنگ کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں آرچڈ پھولوں کی مختلف مخلوط قسموں کو سنگاپور کا مختلف ادوار میں دورہ کرنے والے عالمی رہنماؤں کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ کتاب کی رونمائی سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالا کرشنن کی جانب سے کی گئی۔ کتاب میں آرچڈ پھولوں کے اختلاط کے عمل کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اپنی نوعیت کی پہلی کتاب میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے آرچڈ پھول کی”ڈنڈروبیم” قسم کو محترمہ سے منسوب کیا گیا ہے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو نے مارچ 1995 میں وزیراعظم کی حیثیت سے سنگاپور کا دورہ کیا تھا۔
زرد رنگ کے پھول کو سورج کی کرنوں اور پاکستانی ثقافت کی گرم جوشی اور مسرت کے جذبات سے جوڑا گیا ہے۔ کتاب میں سابقہ وزیرِ اعظم کیلئے سنگاپور کے چیمبر آف کامرس کی جانب سے دیے گئے ظہرانے اور سنگاپور میں مقیم سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے محترمہ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ شہید بے نظیر بھٹو نے فارچون گلوبل فورم سے خطاب بھی کیا تھا جہاں انہوں نے سرد جنگ کے اختتام اور ۲۱ ویں صدی کے آغاز پر معلومات اور کاروبار کو عالمی برادری کو جوڑنے کے اہم ترین عناصر قرار دیا تھا۔ کتاب میں بے نظیر بھٹو کو جمہوریت اور خواتین کی خود مختاری کی علامت بھی کہا گیا ہے۔
کتاب میں بتایا گیا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو اسلامی دنیا کی پہلی منتخب خاتون رہنما تھی اور اپنی دوسری مدت میں وہ ترکی اور بنگلہ دیش کی خواتین رہنماؤں کے ساتھ مسلم ممالک کی تین رہنماؤں میں سے ایک تھیں۔ کتاب میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ 2007 میں محترمہ کے قتل کے بعد اس وقت کے سنگاپور کے وزیراعظم لی سیین لون نے محترمہ کے شوہر اور موجودہ صدر آصف علی زرداری کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو ان کے بے مثال جذبے اور عظیم قربانی کی وجہ سے عزت و احترام کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔ کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ووین بالا کرشنن نے کہا کہ آرچڈ سفارت کاری کی روایت 1956 سے شروع کی گئی۔ تب سے لے کر آج تک آر چڈ کی 280 مخلوط اقسام کو خیر سگالی کی علامت کے طور پر عالمی رہنماؤں اور تنظیموں سے منسوب کیے جا چکا ہے۔