اسلام آباد (آئی ایم ایم) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ قادیانیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین قانون اور شعار اسلام کے منافی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی ٰ اس فیصلے کو واپس لیں،کیو نکہ قادیانیوں کا غیر مسلم ہو نا ایک طے شدہ اور پوری قوم کو متفقہ فیصلہ ہے، 1974کی اسمبلی نے متفقہ طور پر قانون پاس کیا تھا کہ قادیانی غیر مسلم ہیں وہ خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتے اور نہ ہی اپنی عبادت گاہ بنا سکتے ہیں اورنہ ہی پاکستان میں شعار اسلام کو اپنا سکتے ہیں، انھوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہو ئی ہے، قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کی وجہ سے پوری قوم پریشانی میں ہے،یہ صرف ایک قانونی مسئلہ کے بجائے، ایمان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا معاملہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس کے ٖفیصلے کے خلاف ڈی چوک میں دینی جماعتوں احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
میاں محمد اسلم نے کہا پاکستانی قوم اور پارلیمنٹ کی جا نب سے طے شدہ مذہبی نکات کو جان بوجھ کر اٹھایا جا رہا ہے، ججز آئین اور اسلام کے پابند ہیں،پاکستان کی عوام اور دینی جماعتیں،علماء اور اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے اسلامی تشخص پر حملوں کو مسترد کرتی ہے،میاں محمد اسلم نے کہا مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے احمدیوں کو سہولت فراہم کی ہے، سپریم کورٹ ازخود نوٹس کے ذریعے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اپنے فیصلے سے متعلق ابہام دور کرے۔