اسلام آباد(آئی ایم ایم)بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مرحلہ وار نجکاری کے امور کو تیزی سے نمٹایا جا رہا ہے اور انٹر نیشنل میڈیا میں 17اگست کو اشتہارات کا اجراء عمل میں لایا جا چکا ہے۔ اس امر کا اظہار وفاقی وزیر نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ ڈسکوزکی پرائیویٹائزیشن کو مختلف مراحل میں مکمل کیا جائے گا جس میں شفافیت اور تکنیکی پہلوؤں کو ضرور مد نظر رکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر انرجی سردار اویس لغاری نے ہدایت کی کہ ڈسکوز کی نجکاری کے لئے ضروری امور کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور نجکاری والے ان اداروں کی تفصیلات اور ڈیٹا تک دلچسپی رکھنے والے اداروں کی رسائی یقینی بنائی جائے۔ وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ جہاں جہاں ممکن ہو پرائیویٹائزیشن کے عمل کو کم سے کم وقت میں مکمل کیا جائے۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری پرائیویٹائزیشن و سینئر حکام نے بتایا کہ” ڈسکوز” کی نجکاری کامکمل شیڈول طے کر لیا گیا ہے اور اس کی حتمی منظوری کابینہ کمیٹی اور وفاقی حکومت سے لی جائے گی۔ اجلاس میں فنانشل ایڈوائزر کی تقرری، مارکیٹ ساؤنڈنگ،ری سٹرکچر لیول اور ڈسکوز کی نجکاری کے دیگر اہم امور سے آگاہ کیا گیا۔
دریں اثناء وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ ہماری شاہرات پر غیر معمولی گاڑیوں اورٹریفک کا دباؤ بڑا مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے مربوط بنیادوں پر کام ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اور مواصلات کے محکموں پر تھوڑی سی محنت اور توجہ سے انہیں منافع بخش بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مواصلات میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے جنہیں بروئے کار لاتے ہوئے یہ محکمہ حکومتی خزانے کیلئے آمدن کا باعث بن سکتا ہے۔ عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ محکمہ مواصلات کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے ایکسل لوڈ کنٹرول سسٹم کو اپنانا ہو گا، پوری دنیا میں ٹول ٹیکس کا نظام رائج ہے جو روڈ انفراسٹرکچر کے ذریعے آمدن کے حصول کا بڑا ذریعہ ہوتا ہے مگر ہم اس نظام سے خاطر خواہ نتائج حاصل کرنے میں ابھی بہت پیچھے ہیں جس کو مزید مربوط بنا کر کثیر سرمایہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔