کراچی(آئی ایم ایم)بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے سندھ کی وزیر صحت و آبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو سے بی آئی ایس پی نشوونما پروگرام پر تفصیلی بات چیت کے لیے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران سینیٹر روبینہ خالد نے پاکستان میں غریب اور مستحق خواتین اور بچوں میں صحت اور غذائیت کے چیلنجوں سے نمٹنے میں بینظیر نشوونما پروگرام کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس پروگرام کا مقصد حاملہ خواتین اور دو سال سے کم عمر کے بچوں کی غذائی حالت کو بہتر بنانا ہے۔ اس اقدام کو سٹنٹنگ کو روکنے، حمل کے دوران وزن میں اضافہ، خون کی کمی اور مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی پرقابو پانے کیلئے ماں اور بچے کی ابتدائی صحت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
سینیٹر خالد نے قمبر شہدادکوٹ میں پائلٹ مرحلے کے طور پر 15 سے 19 سال کی نوعمر لڑکیوں کیلئے نشوونما پروگرام اور محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کے ذریعے حفاظتی ٹیکوں کی سہولیات کے انضمام پر بھی بات کی۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کوششوں کو سراہا، خاص طور پر نشوونما پروگرام، اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو (پی پی ایچ آئی) کے درمیان مستقبل میں تعاون کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا تاکہ پروگرام تک رسائی مزید بڑھایا جا سکے۔